فقہ شافعی سوال نمبر – 1125
فقہ شافعی سوال نمبر / 1125
شادی یا کسی پروگرام کے دعوت نامہ پر قرآن کی آیت یا صرف بسم اللہ لکھا ہوا ہو تو اسے غیر مسلم کو دینے کا کیا مسئلہ ہے؟
قرآن مجید ایک مقدس کتاب ہے جس کا احترام کرنا ہر مسلمان پر لازم ہے جس طرح مکمل کتاب کا احترام ضروری ہے ایسے ہی اس کے ہر جزو اور حصہ کا احترام کرنا بھی ضروری ہے اگر قرآنی آیت دعوت نامہ وغیرہ پر لکھا ہو اور کسی غیر مسلم کو دینے سے بےحرمتی کا اندیشہ ہو تو نہیں دینا چاہیے، اگر بے حرمتی کا اندیشہ نہ ہو تو دے سکتے ہیں غیر مسلم کو مکمل مصحف دینے کے سلسلہ میں جو ممانعت آئی ہے وہ بےحرمتی کے خدشہ کی بناء پر ہے ورنہ عام حالات میں دعوت نامہ دینے میں کوئی حرج نہیں۔
علامہ دمیری رحمة الله عليه فرماتے ہیں: وكذلك الحكم في كتب الفقه، والثوب المطرز بآيات من القرآن، والحيطان المنقوشة به؛ لأنه لا يصدق عليها اسم المصحف.(۱)
علامہ عملی رحمة الله عليه فرماتے ہیں: لِأنَّهُ لا يُقْصَدُ بِإثْباتِ القُرْآنِ فِيها قِراءَةٌ فَلا تَجْرِي عَلَيْها أحْكامُ القُرْآنِ ولِهَذا يَجُوزُ هَدْمُ جِدارٍ وأكْلُ طَعامٍ نُقِشَ عَلَيْها ذَلِكَ والثّانِي يَحْرُمُ لِإخْلالِهِ بِالتَّعْظِيمِ (۲)
والرَّسائِل الَّتِي فِيها قُرْآنٌ. فَأجازَ المالِكِيَّةُ والشّافِعِيَّةُ والحَنابِلَةُ وبَعْضُ فُقَهاءِ الحَنَفِيَّةِ وهُوَ الأْصَحُّ عِنْدَ أبِي حَنِيفَةَ لِغَيْرِ المُتَطَهِّرِ أنْ يَمَسَّها ويَحْمِلَها ولَوْ كانَ فِيها آياتٌ مِنَ القُرْآنِ، بِدَلِيل: أنَّ النَّبِيَّ ﷺ كَتَبَ إلى هِرَقْل كِتابًا وفِيهِ آيَةٌ ولأِنَّهُ لاَ يَقَعُ عَلى مِثْل ذَلِكَ اسْمُ مُصْحَفٍ ولاَ تَثْبُتُ لَها حُرْمَتُهُ.(۳)
علامہ خطیب شربینی رحمة الله عليه فرماتے ہیں:ان النبيّ ﷺ كتب إلى هرقل كتابًا فيه قرآن، وهرقل محدث يمسه هو وأصحابه،(٤) (١) النجم الوهاج : ١/٢٨٠ (٢)نهاية المحتاج : ١/١٢٦ (٣)الموسوعة الفقهية: ٣٤/١٨٣ (٤) السراج المنير: ٤/١٩٦