فقہ شافعی سوال نمبر – 1128
فقہ شافعی سوال نمبر/ 1128
اگر کوئی نماز پڑھتے ہوئے گر جائے تو اس نماز کا کیا مسئلہ ہے؟کیا نماز ہوجائے گی یا دوبارہ پڑھنا ہوگا؟
نماز میں قبلہ رخ ہونا شرط ہے، اگر کوئی نماز کے دوران گرجائے یا سواری پر نماز کے دوران سواری کے حرکت سے سینہ قبلہ سے ہٹ جائے پھر گرنے والا فورا اٹھ جائے اور سینہ قبلہ رخ کرے تو نماز پر کوئی فرق نہیں پڑھے گا یعنی نماز درست ہوجائے گی البتہ اخیر میں سجدہ سہو کرنا ہوگا۔ ہاں اگر گرنے سے سینہ قبلہ سے ہٹ جائے اور فورا اٹھنا ممکن نہ ہو یا سواری پر نماز ادا کرنے والا اپنا رخ قبلہ کی طرف نہ کرے تو پھر نماز فاسد ہوجائے گی.
إذا انْحَرَفَ ناسِيًا أوْ جاهِلًا، أوْ لِغَلَبَةِ الدّابَّةِ فَلا بُطْلانَ إنْ عادَ عَنْ قُرْبٍ (تحفة المحتاج: ١/٤٩١)
ولو انحرف عن صوب طريقه لا إلى القبلة.. بطلت صلاته إن علم وتعمد واختار، وإلاَّ بأن انحرف جاهلًا أو ناسيًا أو لغلبة دابته.. فلا إن عاد عن قرب، ويسجد للسهو إلا في النسيان عند (حج)، فهو مستثنا من قاعدة: (ما أبطل عمده يسجد لسهوه) (شرح المقدمة الحضرمية :١/٢٦٧)
روضة الطالبين:٢/٦٠ *حاشية الشبراملسي مع نهاية ١/٤٤٨