فقہ شافعی سوال نمبر – 1143
فقہ شافعی سوال نمبر / 1143
جانور یا پرندے کو ذبح کرنے کے بعد اگر اس کے پیٹ سے علقہ یا مضغہ نکلے تو کیا وہ ایسا حمل کا تکڑا کھانے کا کیا مسئلہ ہے؟
حلال جانور یا پرندے کو ذبح کرنے کے بعد اگر اس کے پیٹ سے ایسا حمل علقہ یا مضغہ یعنی خون اور گوشت کا تکڑا نکلے جس کی شکل و صورت نہ بنی ہو تو یہ دونوں کا کھانا درست نہیں
وأمّا المُضْغَةُ الَّتِي لَمْ تَتَشَكَّلْ والعَلَقَةُ فَلا يَحِلّانِ وإنْ كانا ظاهِرَيْنِ هَذا هُوَ المَنقُولُ عَنْ المَشايِخِ. حاشية الجمل على شرح المنهج: ٥/٢٧٠
وشَرْطُ حِلِّهِ أنْ يَخْرُجَ مُضْغَةً مُخَلَّقَةً، فَإنْ كانَ عَلَقَةً لَمْ يُؤْكَلْ لِأنَّهُ دَمٌ ولَوْ لَمْ تَتَخَطَّطْ المُضْغَةُ لَمْ تَحِلَّ بِناءً عَلى عَدَمِ وُجُوبِ الغُرَّةِ فِيها وعَدَمِ ثُبُوتِ الِاسْتِيلادِ مغني المحتاج :١٨٤/٧
العزيز شرح الوجيز ١٥٥/١٢ حاشية البجيرمي على الخطيب ٣٢١/٤