فقہ شافعی سوال نمبر – 1159
فقہ شافعی سوال نمبر / 1159
زکات فرض ہونے کے بعد جلدی نکالنا ضروری ہے یا تاخیر کرنے کی گنجائش ہے؟
اگر کسی شخص پر زکات فرض ہو چکی ہو اور وہ زکات نکالنے پر قادر ہو تو اسے فورا زکات نکالنا واجب ہے۔ ایسا شخص تاخیر کرنے کی صورت میں گنہگار ہوگا۔
أنَّ مَذْهَبَنا أنَّها إذا وجَبَتْ الزَّكاةُ وتَمَكَّنَ مِن إخْراجِها وجَبَ الإخْراجُ عَلى الفَوْرِ فَإنْ أخَّرَها أثِمَ…. دَلِيلُنا قوله تعالي (وآتو الزكاة) والأمْر عِنْدَهُمْ عَلى الفَوْرِ وكَذا عِنْدَ بَعْض أصْحابنا (المجموع:٣٣٥/٥)
*النجم الوهاج ٣/٢٥٢ *نهاية المطلب في دراية المذهب ١٠٤/٣ *بحر المذهب للروياني ٦/٤٧٩