فقہ شافعی سوال نمبر – 1176
فقہ شافعی سوال نمبر / 1176
*اگر امام سلام پھیرنا بھول جائے اور دعا و اذکار میں مشغول ہوجائے تو اس نماز کا کیا مسئلہ ہے؟*
*سلام نماز کا ایک رکن ہے، اگر کوئی مکمل نماز پڑھے اور سلام پھیرنا بھول جائے اور دعا و ذکر میں مشغول ہوجائے تو اس کی نماز درست نہیں ہوگی۔ چونکہ سلام نماز کا ایک رکن ہے اور کسی رکن کے چھوٹ جانے سے نماز نہیں ہوتی ہاں اگر جلد یاد آجائے اور وہ فورا نماز میں داخل ہوجائے پھر سلام پھیرے تو سجدہ سہو کرنے کی ضرورت نہیں۔ اگر لمبا وقت گزر جائے تو پھر نماز باطل ہوگی۔*
*قال الإمام النووي رحمة الله عليه: أَمَّا حُكْمُ السَّلَامِ فَحَاصِلُهُ أَنَّ السَّلَامَ رُكْنٌ مِنْ أَرْكَانِ الصَّلَاةِ لَا تَصِحُّ إلَّا بِهِ*. (المجموع: ٤٨٥/٣)
*قال الإمام النووي رحمة الله عليه: إذَا كَانَ الْمَتْرُوكُ هُوَ السَّلَامُ فَإِنَّهُ إذَا تَذَكَّرَ قَبْلَ طُولِ الْفَصْلِ سَلَّمَ وَلَا يَسْجُدُ لِلسَّهْوِ*. (المجموع: ١٣٤/٤)
*قال الإمام الخطيب الشربيني رحمة الله عليه: أَوْ كَانَ الْمَتْرُوكُ السَّلَامَ، وَتَذَكَّرَ قَبْلَ طُولِ الْفَصْلِ سَلَّمَ وَلَا سُجُودَ لِلسَّهْوِ.*. مغني المحتاج:٥٩٢/١
أسنى المطالب:١٨٨/١
روضة الطالبين :٣٠٠/١
النجم الوهاج: ١٨٤/٢