فقہ شافعی سوال نمبر – 1178
فقہ شافعی سوال نمبر / 1178
*رمی جمرات کے لیے اپنے مقام (انڈیا) ہی سے کنکر لے جانے کا کیا حکم ہے؟*
*اگر کوئی جمرات کی رمی کے لیے اپنے مقام (انڈیا) ہی سے کنکر لےکر جائے تو کوئ حرج نہیں ہے اس کی رمی ہوجائے گی۔ البتہ کنکر مزدلفہ سے لینا مستحب ہے۔*
*امام شافعی رحمۃ الله عليه فرماتے ہیں: وَيَأْخُذَ حَصَى الْجِمَارِ مِنْ حَيْثُ شَاءَ إلَّا مِنْ مَوْضِعٍ نَجَسٍ أَوْ مَسْجِدٍ أَوْ مِنْ الْجِمَارِ* (الأم : ٥٧٤/٣)
*امام نووی رحمة الله عليه فرماتے ہیں:فسن له ان ياخذ الحصى من مزدلفه* (روضة الطالبين ٩٩/٣)
*علامہ بدرالدين الاسدی فرماتے ہیں: ولو أخذ الحصى من غير مزدلفة…. جاز، لكن يكره من المسجد* (بداية المحتاج ٦٧٧/١)
*علامہ خطیب الشربینی فرماتے ہیں: فسن له ان ياخذ الحصى من مزدلفه* (مغنی المحتاج: ٧٦٥/٢)
*علامہ ابن الرفعة رحمة الله فرماتے ہیں:يستحب الأخذ من المزدلفة تكون لجميع الجمار*. (كفاية النبي شرح التنبية: ٤٥٠/٧)
المهذب: ٤٨/٢
البيان: ٣١١/٤