فقہ شافعی سوال نمبر – 1180
فقہ شافعی سوال نمبر / 1180
*نماز فجر کے بعد طلوع شمس سے پہلے احرام کی دو رکعت نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟*
*فجر کی نماز کے بعد سورج طلوع ہونے سے پہلے بغیر سبب والی (نفل) نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے اسی طرح احرام کی دو رکعت نماز بھی مکروہ وقت میں پڑھنا مکروہ تحریمی ہے ۔*
*علامہ سید ابی بکر دمیاطی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: لها سبب متاخر كركعتي استخاره واحرام بعد أداء صبح حتى ترتفع الشمس كرمح وعصر حتى تغرب وعند استواء غير يوم الجمعة* (إعانة الطالبين: ١/١٩٢)
*امام خطیب شربینی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: أَمَّا مَا لَهُ سَبَبٌ مُتَأَخِّرٌ كَرَكْعَتَيْ الِاسْتِخَارَةِ وَالْإِحْرَامِ فَإِنَّهُ لَا يَنْعَقِدُ كَالصَّلَاةِ الَّتِي لَا سَبَبَ لَهَا؛ لِأَنَّ الِاسْتِخَارَةَ وَالْإِحْرَامَ سَبَبُهُمَا مُتَأَخِّرٌ عَنْهُمَا*. (مغني المحتاج ١/٤٣١)
*امام ابن حجر هيتمي رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں:أَمَّا مَا سَبَبُهُ مُتَأَخِّرٌ كَصَلَاةِ الِاسْتِخَارَةِ، وَالْإِحْرَامِ فَيُمْتَنَعُ فِي وَقْتِهَا مُطْلَقًا* (تحفة المحتاج: ١/١٥٨)
*علامہ خطیب شربینی رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں. أما مَا لَهُ سَبَب مُتَأَخّر كركعتي الاستخارة وَالْإِحْرَام فَإِنَّهَا لَا تَنْعَقِد كَالصَّلَاةِ الَّتِي لَا سَبَب لَهَا* (الاقناع في حل الالفاظ أبي شجاع ١/٣٤٨)