فقہ شافعی سوال نمبر – 1212
فقہ شافعی سوال نمبر / 1212
وضو کرتے وقت سر کے مسح کے لیے نیا پانی لینا ضروری ہے یا ہاتھ کے وضو کے بعد ہاتھ پر لگے پانی سے سر کا مسح کرنے کا کیا مسئلہ ہے؟
وضو کرتے وقت سر کا مسح نئے پانی سے کرنا ضروری ہے۔ اگر کوئی ہاتھ کے بچے ہوئے پانی سے سر کا مسح کرتا ہے تو اس کے سر کا مسح درست نہیں ہوگا. بلکہ سر کے مسح کے لیے الگ سے پانی لینا ضروری ہے
امام شافعی رحمة الله عليه فرماتے ہیں: وَيَأْخُذُ لِكُلِّ عُضْوٍ مِنْهُ مَاءً غَيْرَ الْمَاءِ الَّذِي أَخَذَ لِلْآخَرِ وَلَوْ مَسَحَ رَأْسَهُ بِفَضْلِ بَلَلِ وُضُوءِ يَدَيْهِ أَوْ مَسَحَ رَأْسَهُ بِبَلَلِ لِحْيَتِهِ لَمْ يُجْزِهِ وَلَا يُجْزِئُهُ إلَّا مَاءٌ جَدِيد. (الأم/٢٦)
تحفة الأحوذي:٩٣/١