فقہ شافعی سوال نمبر – 1221
فقہ شافعی سوال نمبر / 1221
اگر کوئی سفر میں ہو اور ظہر اور عصر جمع تقدیم کر رہا ہو ظہر کی نماز سلام کے بعد جنازہ کی نماز پڑھی جارہی ہو تو کیا ایسا شخص ظہر اور عصر کے درمیان جنازہ کی نماز پڑھ سکتا ہے؟
مسافر اگر جمع تقدیم یعنی اول وقت میں ظہر کی نماز کے ساتھ عصر پڑھ رہا ہے اور ظہر کی سلام کے بعد جنازہ کی نماز کھڑی ہو تو اس صورت میں ایسا شخص جنازہ کی نماز دو نمازوں (ظہر اور عصر) کے درمیان نہیں پڑھ سکتا ہے اس لیے کہ جمع تقدیم میں ایک شرط پے درپے یعنی ایک نماز مکمل ہوتے ہی دوسری نماز کو شروع کرنا ضروری ہے. لھذا دو نمازوں کے درمیان جنازہ کی نماز پڑھنے سے لمبا فصل ہوگا جو درست نہیں ہے
الموالاة بينهما، بأن يبادر إلى الثانية فور فراغه من الأولى وتسليمه منها، لا يفرق بينهما بشيء من ذكر أو سنة أو غير ذلك؛ فإن فرق بينهما بشيء طويل عرفًا، أو أخر الثانية بدون أن يشغل نفسه بشيء بطل الجمع، ووجب تأخيرها إلى وقتها. اتباعًا للنبي ﷺ في كل ذلك. الفقه المنهجي:١/١٨٢