فقہ شافعی سوال نمبر – 1237
فقہ شافعی سوال نمبر / 1237
اگر زندہ مینڈک، چھپکلی اور وہ جاندار جس میں بہنے والا خون نہ ہو جیسے مچھر، مکھی وغیرہ کو ہاتھ لگ جائے تو کیا اس کا ہاتھ ناپاک ہوگا؟
اگر زندہ مینڈک، چھپکلی، مکھی، مچھر وغیرہ کو ہاتھ لگ جائے یا ان کو کوئی ہاتھ میں پکڑ کر پھینک دے تو اس سے ہاتھ ناپاک نہیں ہوگا اس لیے کہ کتے اور خنزیر کے علاوہ ہر زندہ جانور کا جسم پاک ہوتا ہے۔
أنَّ أجْسامَ الحَيَوانِ طاهِرَةٌ إلّا ما دَلَّتْ عَلَيْهِ السُّنَّةُ مِن الكَلْبِ وما أُلْحِقَ بِهِ: قالَ وقَدْ تَكَلَّمَ عَلى هَذا الحَدِيثِ بَعْضُ مَن لا خَلاقَ لَهُ۔ المجموع: ٧٩/٢
وأما الحَيَوانات ما دامَت حَيَّة فأصلها على الطَّهارَة إلّا الكَلْب والخِنْزِير وما تولد مِنهُما أو من أحدهما وحيوان طاهِر۔ الوسيط في المذهب: ٤٧/١
الحيوان الطاهر إذا مات.. ينظر فيه: فإن كان من غير السمك، والجراد، والآدمي.. فهو نجسٌ، سواءٌ كانت له نفسٌ سائلةٌ، أو لا نفس له سائلةٌ. هذا نقل أصحابنا البغداديين؛ لِقَوْلِهِ تَعَالَى: ﴿حُرِّمَتْ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةُ﴾۔ (البيان ١/٤٢٢)
حاشية الجمل: ٢٦٥/١
مغني المحتاج: ٢٦١/١
نهاية المطلب :٣١٧/١