فقہ شافعی سوال نمبر – 1251
فقہ شافعی سوال نمبر / 1251
کسی طواف کے بعد اگر صلاۃ الطواف باقی رہ جائے تو وطن لوٹنے کے بعد ادا کرسکتے ہیں یا مسجد حرام میں ہی ادا کرنا چاہیے؟
اگر کسی کو طواف کے بعد کی دو رکعت پڑھنے کا موقع نہ ملے اور شخص واپس اپنے مقام پر پہنچ جائے اور وہ طواف وداع کی نیت سے دو رکعت نماز پڑھنا چاہے تو گھر لوٹنے کے بعد بھی پڑھ سکتا ہے
والسنة أن يُصليهما خَلْفَ المَقَامِ فإن لم يصلهما خلف المقام الزحمة أو غيرها صَلاهُما فى الحِجْر فإن لم يَفْعَلْ فَفِى الْمَسْجِدِ وَإِلا فَقَى الْحَرَم والا فخارج الْحَرَمِ ولا يتعين لَهُما مكان ولا زمَانٌ بَلْ يَجُورُ أَنْ يُصَلِّيهُما بَعْدَ رُجُوعِهِ إِلَى وَطَنِهِ وَفِي غَيْرِهِ ولا يَفُوتَانِ مَا دَامَ حَيَّا
حَاشِيَة ابن حجر الهيتمي على شرح
الايضاح:288,289