فقہ شافعی سوال نمبر – 1257
فقہ شافعی سوال نمبر / 1257
قربانی کے جانور میں اگر زبان نہ ہو تو اس جانور کی قربانی کا کیا حکم ہے؟
قربانی کے جانور میں اگر زبان نہ ہو یا زبان کا کچھ حصہ کٹ جائے تو اس جانور کی قربانی نہیں ہوگی۔ چونکہ زبان کا نہ ہونا ایک طرح کا عیب ہے اور قربانی درست ہونے کے لیے جانور کا عیب سے پاک ہونا شرط ہے۔
قال الامام جلال الدين المحلي رحمة الله عليه: وشرطها اي الاضحية لتجزء سلامة من عيب ينقص لحماً…..﴿قليوبي) ومقطوعة بعض اذن ففاقدتها ولو خلقة لا تجزئ بالاولى لانها عضو لازم للحيوان….. ولا تجزئ مقطوعة بعضِ اللسان.
(حاشيتا القليوبي وعميره ٥/ ٣٦٦٠،٣٦٦١)
قال الامام خطيب شربيني رحمة الله عليه: ولا مقطوعة بعض اذن، وان كان يسيرا…. او بقطع بعض لسان، فانه يضر لحدوث ما يؤثر في نقص اللحم
(مغنى المحتاج ٧/١٢٣)
حواشي الشرواني وابن القاسم العبادي: ٢٦١/١٢
نهاية المحتاج مع حاشية ابي الضياء و هاشية احمد عبد الرزاق:١٣٥/٨
بجيرمي على الخطيب ٣٣٦/٤