فقہ شافعی سوال نمبر – 1266
فقہ شافعی سوال نمبر / 1266
صلاۃ التسبیح پڑھتے وقت اگر رکوع کی تسبیح پڑھنا چھوٹ جائے پھر اعتدال میں کھڑا ہونے کے بعد واپس رکوع میں جاکر اگر ان تسبیحات کو پڑھے تو کیا نماز ہوجائے گی یا نہیں؟
اگر رکوع میں تسبیحات چھوٹ جائے تو اعتدال میں کھڑا ہونے کے بعد واپس رکوع میں لوٹنا حرام ہے اور اگر کوئی اعتدال میں کھڑا ہونے کے بعد تسبیحات مکمل کرنے کے لیے لوٹنے سے نماز باطل ہوجائے گی. ہاں اگر مسئلہ معلوم نہ ہو تو نماز باطل نہیں ہوگی۔ البتہ ایسے موقع پر سجدہ سہو کرنا سنت ہے
قال الشيخ البجيرمي: ولو تذكر في الاعتدال ترك تسبيحات الركوع حرم عليه عوده لها وقضائها في الاعتدال ، لأنه ركن قصير فلا يطول على ما ورد ويقضيها في السجود لاستحباب تطويله۔
(تحفة الحبيب:٤٢٧/١)
قال الإمام المزجّد: فلو تذكر في الاعتدال ترك تسبيحات الركوع حرم عوده لها ويقضيها في السجود..
(العباب: ٢٥٢/١)
تحفة المحتاج:٢٦٩/١
نهاية المحتاج:١٢٣/٢
الفتاوى الكبرى الفقهية: ٢٧٠/١