فقہ شافعی سوال نمبر – 1274
فقہ شافعی سوال نمبر / 1274
بچہ پیدا ہونے کے بعد ماں کے سینے میں اگر دودھ نہ ہو تو کیا ایسے بچہ کو کسی غیر مسلم عورت کا دودھ پلانا درست ہے یا نہیں؟
بچہ پیدا ہونے کے بعد اگر اس کی ماں کو دودھ نہ نکلے اور کوئی مسلم عورت موجود نہ ہو تو ضرورتا کسی غیر مسلم عورت کا دودھ پلانے کی اجازت ہے چونکہ دودھ پلانے کا عمل ایک خدمت ہے اور یہ خدمت کسی غیر مسلم عورت سے لینے میں کوئی حرج نہیں.
*قال الامام الرملي رحمة الله عليه: وَلَوْ اسْتَرْضَعَ ابْنَهُ) قُوَّةُ كَلَامِهِ تُشْعِرُ بِجَوَازِ اسْتِرْضَاعِ الْيَهُودِيَّةِ وَغَيْرِهَا مِنْ الْكَافِرَاتِ لِلْمُسْلِمِ، وَلَا مَانِعَ مِنْهُ لِأَنَّ اسْتِرْضَاعَهَا اسْتِخْدَامٌ لِلْيَهُودِيَّةِ وَاسْتِخْدَامُ الْكُفَّارِ غَيْرُ مَمْنُوعٍ، وَلَا نَظَرَ إلَى أَنَّهَا يُخَافُ مِنْهَا.عَلَى الطِّفْلِ، لِأَنَّا نَقُولُ: هَذِهِ الْحَالَةُ إذَا وُجِدَتْ فِي الْمُسْلِمَةِ امْتَنَعَ تَسْلِيمُ الرَّضِيعِ لَهَا، وَظَاهِرُهُ أَيْضًا سَوَاءٌ كَانَ بِبَيْتِهَا أَمْ بَيْتِ وَلِيِّهِ.
نهايه المحتاج:5/ 464
*قال الامام ابن حجر الهيتمى رحمة الله عليه:وَلَوْ اسْتَرْضَعَ ابْنَهُ إلَخْ قُوَّةُ كَلَامِهِ تُشْعِرُ بِجَوَازِ اسْتِرْضَاعِ الْيَهُودِيَّةِ وَغَيْرِهَا مِنْ الْكَافِرَاتِ لِلْمُسْلِمِ وَلَا مَانِعَ مِنْهُ.
حواشي الشرواني:6/ 363