فقہ شافعی سوال نمبر – 1321
فقہ شافعی سوال/نمبر / 1321
اگر کوئی طویل سفر شروع کرے اور نماز قصر بھی کرے لیکن یہ سفر کسی ضرورت کی وجہ سے مسافت قصر سے پہلے ہی منقطع ہوجائے تو کیا ان پڑھی ہوئی نمازوں کو دوبارہ پڑھنا ہے؟
اگر کوئی طویل سفرشروع کرنے کے بعدنماز قصر وجمع کرے لیکن کسی وجہ سے مسافت قصرسے پہلے سفر منقطع ہوجائے تو وہ نماز قصروجمع جو سفر میں ادا کر چکا ہے تو اُسے دوبارہ ادا کرنا ضروری نہیں،
خطيب الشربيني فرماتے ہیں: وَمَنْ قَصَدَ سَفَرًا طَوِيلًا فَسَارَ ثُمَّ نَوَى… رُجُوعًا عَنْ مَقْصِدِهِ إلَى وَطَنِهِ أَوْ غَيْرِهِ…انْقَطَعَ سَفَرُهُ، سَوَاءٌ أَرَجَعَ أَمْ لَا؛ لِأَنَّ النِّيَّةَ الَّتِي اسْتَفَادَ بِهَا التَّرَخُّصَ قَدْ انْقَطَعَتْ وَانْتَهَى سَفَرُهُ،..وَلَا يَقْضِي مَا قَصَرَهُ أَوْ جَمَعَهُ قَبْلَ هَذِهِ النِّيَّةِ وَإِنْ قَصُرَتْ الْمَسَافَةُ قَبْلَهَا
(مغني المحتاج: 1/459)
حاشية الشرواني على تحفة : 3/243
حاشية القليوبي: 3/305