اتوار _11 _دسمبر _2022AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
فقہ شافعی سوال نمبر/ 1131
عورتوں کے بال سر سے جدا ہوجانے کے بعد خریدتے اور عورتیں بھی خوشی سے بال بیچ دیتی ہیں کیا ایسا کرنا جائز ہے۔؟
کسی بھی انسان کے لیے یہ جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے سر کے بالوں کو فروخت کرے۔ جس طرح سر پر ہوتے (متصل) بیچنا حرام ہے اسی طرح سر سے الگ ہونے کے بعد بھی خریدنا اور بیچنا دونوں حرام ہے۔
وبِأنَّهُ فَضْلَةُ آدَمِيٍّ فَلَمْ يَجُزْ بَيْعُهُ كالدَّمْعِ والعَرَقِ والمُخاطِ وبِأنَّ ما لا يَجُوزُ بَيْعُهُ مُتَّصِلًا لا يَجُوزُ بَيْعُهُ مُنْفَصِلًا كَشَعْرِ الآدَمِيّ المجموع شرح المهذب:٩/٢٥٤
فيحرم وصْلُه؛ لأن من كرامته أن لا ينتفع بشيء منه بعد مَوْتِهِ وانفصاله عنه، بل يدفن (أسنى المطالب: ١/١٧٣)
العزيز :٢/١٤ المهمات :٣/١٤٥
منگل _13 _دسمبر _2022AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
فقہ شافعی سوال نمبر/ 1132
مسجد کی پرانی ناقابل استعمال چیزیں جن کو زیادہ دن رکھنے سے خراب ہونے کا اندیشہ ہو، نیز دوسری ضروری چیزیں رکھنے کے لیے جگہ تنگ ہو رہی ہو تو اس پرانی چیز کو (رکھ کر خراب کرنے سے) بیچنے کا کیا مسئلہ ہے؟
اگر مسجد کی چیزیں استعمال کے قابل نہ ہو اور استعمال نہ ہونے سے ضائع ہونے کا اندیشہ ہو، اور اس چیز کے ہوتے ہوئے دوسری ضروری چیزیں رکھنے کے لیے جگہ تنگ ہو رہی ہو تو اس پرانی چیز کو بیچنا درست ہے۔ البتہ اُن چیزوں کو بیچنے کے بعد اس رقم کو مسجد ہی دوسرے کے کاموں میں استعمال کرنا ہوگا۔
قال الإمام النووي (ر):حُصْرُ المَسْجِدِ إذا بَلِيَتْ، ونُحاتَةُ أخْشابِهِ إذا نَخَرَتْ، وأسْتارُ الكَعْبَةِ إذا لَمْ يَبْقَ فِيها مَنفَعَةٌ ولا جَمالٌ، فِي جَوازِ بَيْعِها وجْهانِ: أصَحُّهُما: تُباعُ لِئَلّا تَضِيعَ وتُضَيِّقَ المَكانَ بِلا فائدة و على الأوَّلِ قالُوا: يُصْرَفُ ثَمَنُها فِي مَصالِحِ المَسْجِدِ أمّا ما اشْتَراهُ النّاظِرُ لِلْمَسْجِدِ، أوْ وهَبَهُ لَهُ واهِبٌ، وقَبِلَهُ النّاظِرُ فَيَجُوزُ بَيْعُهُ عِنْدَ الحاجَةِ بِلا خِلافٍ.
روضة الطالبين: ٥/٣٥٨ عجالة المحتاج :٢/٩٧٧ المهمات – ٦/٢٦٠ النجم الوهاج – ٥/٥١٧
بدھ _14 _دسمبر _2022AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
فقہ شافعی سوال نمبر/ 1133
اگر کسی لکڑی پر قرآن مجید کی آیت لکھی ہو تو اسے جلانے کا کیا حکم ہے؟
اگر کسی لکڑی پر قرآن مجید لکھا ہوا ہو تو اس لکڑی کو جلانا مکروہ ہے اگر اس کو جلانے سے قرآن مجید کی حفاظت مقصود ہو تو قرآنی آیت لکھی ہوئی لکڑی کو جلانا جائز ہے۔ البتہ بہتر یہ ہے کہ اس لکڑی کی راکھ کو دفنایا جائے
قال الخطيب الشربيني رحم ة الله عليه: ويكره إحراق خشب نقش بالقرآن إلا إن قصد به صيانة القرآن فلا يكره (مغنى المحتاج: ١\١٥٢)
*نهاية المحتاج ١\١٢٦ *تحفة المحتاج مع حواشي الشرواني .. ١\١٥٥ *إعانة الطالبين ١\٨٥ *الاقناع ١\١٠٤
پیر _2 _جنوری _2023AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
فقہ شافعی سوال نمبر/ 1134
کسی شخص کی تعظیم کے لیے کھڑے ہونے کا کیا مسئلہ ہے؟
ایسا کوئی شخص جو اپنے لیے لوگوں کے کھڑے ہونے کو پسند کرتا ہو خواہ وہ دینی یا دنیاوی مقام و مرتبہ رکھتا ہو اس کے لیے کھڑا ہونا حرام ہے۔ البتہ جن لوگوں کے پاس دینی و علمی ، تقوی و طہارت کے لحاظ سے ظاہری فضیلت ہو اور وہ اپنے لئے لوگوں کے کھڑے ہونے کے خواہش مند نہ ہوں ایسے حضرات کے لیے کھڑا ہونا مستحب ہے
ويُسَنُّ القِيامُ لِمَن فِيهِ فَضِيلَةٌ ظاهِرَةٌ مِن نَحْوِ صَلاحٍ أوْ عِلْمٍ أوْ وِلادَةٍ أوْ نَسَبٍ أوْ وِلايَةٍ مَصْحُوبَةٍ بِصِيانَةٍ…. ويَحْرُمُ عَلى الدّاخِلِ أنْ يُحِبَّ قِيامَهُمْ لَهُ؛ لِلْحَدِيثِ الحَسَنِ: «مَن أحَبَّ أنْ يَتَمَثَّلَ النّاسُ لَهُ قِيامًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِن النّارِ. (تحفة المحتاج :٩/٢٢٩)
إعانة الطالبين: ٤/٢١٩ فتح المعين : ١/٥٩٨ أسنى المطالب: ٤/١٨٦ العزيز :١١/٣٧٨
بدھ _4 _جنوری _2023AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
فقہ شافعی سوال نمبر/ 1135
کیا کفن کے لیے استعمال شدہ کپڑا استعمال کرنا ضروری ہے یا کپڑا نیا ہونا ضروری ہے؟
کفن کے لیے نیا کپڑا ہونا ضروری نہیں ہے. استعمال شدہ کپڑا اگر پاک اور صاف ہو تو نئے کپڑے سے اولی اور بہتر ہے. البتہ کفن کے لیے سفید کپڑا استعمال کرنامسنون ہے.
و المَلْبُوسُ (المَغْسُولُ) بِأنْ يُكَفَّنَ فِيهِ المَيِّتُ (أوْلى مِن الجَدِيدِ)؛ لِأنَّهُ لِلصَّدِيدِ والحَيُّ أحَقُّ بِالجَدِيدِ.
ويسن الأبيض
لقول النبي ﷺ: البسوا من ثيابكم البياض، فإنها خير ثيابكم، وكفنوا فيها موتاكم (النجم الوهاج:٣/ ٣٣) (نهاية المحتاج:٣/٢١) (بداية المحتاج: ١/٤٦٧)
جمعرات _5 _جنوری _2023AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
فقہ شافعی سوال نمبر/ 1136
کیا گوہ کھانا جائز ہے؟
گوہ کا کھانا جائز ہے
امام نووي رحمة الله عليه فرماتے ہیں: ويحل الضب (العزيز: ١٢/ ١٢٩)
امام رافعي رحمة الله عليه فرماتے ہیں: ولا يحرم الضَّبُّ (الفقه المنهجي: ٣/ ٦٩)
الحاوي الكبير: ١٥/ ١٣٨
جمعہ _6 _جنوری _2023AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
فقہ شافعی سوال نمبر/ 1137
عورت کے کفن میں ریشمی اور رنگین کپڑا استعمال کرنے کا کیا مسئلہ ہے؟
عورت کے کفن میں ریشمی اور زعفرانی اور زردرنگ کے کپڑے استعمال کرنا کراہت کے ساتھ جائز ہے.
وأمّا المَرْأةُ فالمَشْهُورُ القَطْعُ بِجَوازِ تَكْفِينِها فِيهِ لِأنَّهُ يَجُوزُ لَها لُبْسُهُ فِي الحَياةِ لَكِنْ يُكْرَهُ تَكْفِينُها فِيهِ لِأنَّ فِيهِ سَرَفًا ويُشْبِهُ إضاعَةَ المالِ بِخِلافِ اللُّبْسِ فِي الحَياةِ فَإنَّهُ تَجَمُّلٌ لِلزَّوْجِ وحَكى صاحِبِ البَيانِ فِي زِياداتِ المُهَذَّبِ وجْهًا أنَّهُ لا يَجُوزُ وأمّا المُعَصْفَرُ والمُزَعْفَرُ فَلا يَحْرُمُ تَكْفِينُها فِيهِ بِلا خِلافٍ ولَكِنْ يُكْرَهُ عَلى المَذْهَبِ وبِهِ قَطَعَ الأكْثَرُونَ. (المجموع شرح المهذب: ١٥٣/٥)
عمدة السالك :٨٤ فتح الوهاب :١٦٣/١ حاشية البحيرمي على شرح منهج الطلاب:٤٦٣/١ حاشية الجمل :١٥٧/٣
جمعرات _12 _جنوری _2023AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
فقہ شافعی سوال نمبر/ 1138
قرآن مجید کی تلاوت کے بعد قرآن مجید کا بوسہ لیتے ہیں کیا قرآن مجید کا بوسہ لینا درست ہے؟
قرآن کریم کی تعظیم کرنا ہر مسلمان پر ضروری ہے اسی طرح قرآن مجید کی تلاوت کے بعد تعظیما بوسہ لینا مستحب ہے۔
علامہ بجیرمی رحمة الله عليه فرماتے ہیں: واسْتَدَلَّ السُّبْكِيُّ عَلى جَوازِ تَقْبِيلِ المُصْحَفِ بِالقِياسِ عَلى تَقْبِيلِ الحَجَرِ الأسْوَدِ ويَدِ العالِمِ والصّالِحِ والوالِدِ؛ إذْ مِن المَعْلُومِ أنَّهُ أفْضَلُ مِنهُمْ (حاشية البجيرمي: ١/٣٧٣)
حاشيه الجمل: ١٠٧/٤ حواشي الشروانى: ١٥٥/١
جمعرات _19 _جنوری _2023AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
فقہ شافعی سوال نمبر / 1139
تہجد کی نماز کب سے کب تک پڑھ سکتے ہیں اور اس کا اصل وقت کیا ہے؟
عشاء کی نماز کے بعد سے فجر کے اذان سے (دس پندرہ منٹ) پہلے یعنی طلوع فجر سے پہلے تک تہجد کی نماز پڑھنے کی گنجائش ہے۔البتہ سوکر اٹھنے کے بعد پڑھی جانی والی نماز پر تہجد کا اطلاق ہوتاہے۔
يَدْخُلُ وقْتُ التَّهَجُّدِ بِدُخُولِ وقْتِ العِشاءِ وفِعْلِها…. ويُشْتَرَطُ أيْضًا أنْ يَكُونَ بَعْدَ نَوْمٍ فَهُوَ كالوِتْرِ فِي تَوَقُّفِهِ. (نهاية المحتاج: ٢/١٣١)
ووقته: بين صلاة العشاء وطلوع الفجر) بالإجماع (بداية المحتاج: ١/٣١١)
حاشية الجمل: ١/٤٩٥ روضة الطالبين: ١/٣٢٩ عجالة المحتاج:١/٢٧٨
بدھ _18 _جنوری _2023AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
فقہ شافعی سوال نمبر – 1140
اگر امام تشہد اول میں بیٹھ جائے اور مقتدی کھڑے ہوجائیں تو مقتدیوں کو دوبارہ تشہد اول میں جانا چاہیے یا کھڑے کھڑے امام کا انتظار کرنا چاہیے؟
اگر امام تشہد اول میں بیٹھ جائے اور مقتدی حضرات کھڑے ہوجائیں تو مقتدیوں کو دوبارہ تشہد اول میں جانا ضروری ہے اسلئے کہ نماز میں امام کی متابعت فرض ہے.
وإذا انتصب المَأْمُوم ناسِيا وجلسَ إمامه للتَّشَهُّد الأول وجب عَلَيْهِ العود لِأن المُتابَعَة آكد. (الإقناع: ١/١٥٧)
ولو قعد الإمام للتشهد الأول، وقام المأموم ناسيًا عاد في أصح الوجهين، لأن متابعة الإمام فرض. (المهمات: ٣/٢١٩)
ولَو قعد الامام للتَّشَهُّد الأول وقامَ المَأْمُوم ناسِيا فالصَّحِيح وجوب العود إلى مُتابعَة الامام فَإن لم يعد بطلت صلاته هَذا كُله فِيمَن انتصب قائِما أما إذا انتهض ناسِيا وتذكر قبل الانتصاب فَقالَ الشّافِعِي والأصْحاب يرجع إلى التَّشَهُّد. (كفاية الأخيار ١/١٢٥)
وقد قعد الإمام وقامَ المَأْمُوم إلى الرَّكْعَة الثّالِثَة فَهَل يرجع فعلى وجْهَيْن أحدهما نعم لِأن القدْوَة أيْضا واجِبَة. (الوسيط في المذهب ٢/١٩٠)