اسلامی افکار

  • مركزی صفحہ
  • كچھ اپنے بارے میں
  • قرآن
    • عبدالرحمن بن عبدالعزیز السدیس
    • سعود بن ابراهيم بن محمد الشريم
    • ماهر بن حمد المعيقلي
    • محمد أيوب بن محمد يوسف
  • درس قرآن
    • مولانا عبدالباری ندوی صاحب
    • مولانا عبد الحسیب ندوی صاحب
  • درس حدیث
    • مولانا صادق اكرمی ندوی صاحب – سلطانی مسجد
    • مولانا صادق اكرمی ندوی صاحب – تنظیم مسجد
  • فقہی مسائل
    • لائیو سوالات جوابات
    • فقہ شافعی سوال و جواب
    • فقہ حنفی سوال و جواب
    • مولانا خواجہ اكرمی مدنی صاحب-حج و عمره
    • مولانا خواجہ اكرمی مدنی صاحب-زكواة
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – خرید وفروخت
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – قربانی
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – حج وعمرہ
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – وراثت
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – نکاح
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – زیادتی پر قصاص
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – مرتد کے مسائل
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب-جھاد
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – زنا کے مسائل
  • خطبات الحرمین
    • مكۃ المكرمۃ
    • مدینۃ المنوّرۃ
  • خطبات الحرمین اردو
    • مكۃ المكرمۃ
    • مدینۃ المنوّرۃ
  • بھٹكل جمعہ خطبات
    • مولانا عبدالرب خطیبی ندوی صاحب
    • مولانا خواجہ اكرمی مدنی صاحب
    • مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی صاحب
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب
    • مولانا زكریا برماور ندوی صاحب
    • مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب
    • مولانا عبدالاحد فكردے ندوی صاحب
    • مولانا جعفر فقیہ صاحب ندوی
    • دیگر علماء
  • اہم بیانات
  • جمعہ بیانات
    • مولانا عبدالرب خطیبی ندوی صاحب
    • مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی صاحب
    • مولانا خواجہ اكرمی مدنی صاحب
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب
    • مولانا زكریا برماور ندوی صاحب
    • مولانا اقبال نائطے صاحب ندوی
    • مولانا نعمت اللہ عسكری ندوی صاحب
    • مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب
    • مولانا عبدالاحد فكردے ندوی صاحب
    • مولانا جعفر فقیہ صاحب ندوی
    • دیگر علماء
  • دیگر بیانات
    • مولانا مقبول احمد كوبٹے ندوی صاحب
    • مولا نا الیاس جاكٹی ندوی صاحب
    • مولانا خواجہ اكرمی مدنی صاحب
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب
    • مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی صاحب
    • مولانا اقبال نائطے صاحب ندوی
    • مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب
    • مولانا عبدالنور فكردے ندوی صاحب
    • دیگر علماء
  • مختصر اوڈیو
    • درسِ قرآن
    • درسِ حدیث
    • دیگر موضوعات
  • رمضان ایک منٹ كا سبق
    • مولاناعبدالباری ندوی – رمضان 2007
    • مولاناعبدالباری ندوی – رمضان 2011
    • مولاناعبدالباری ندوی – رمضان 2012
    • مولاناعبدالباری ندوی – رمضان 2013
    • مولانا عبدالرب خطیبی ندوی صاحب – رمضان 2010
  • دعائیں
    • مكۃ المكرمۃ – 1437 / 2016
    • 1438 / 2017
    • 1439 / 2018
    • 1441 / 2020
    • 1442 / 2021
    • 1443 / 2022
    • مدینۃ المنوّرۃ – 1437 / 2016
    • 1438 / 2017
    • 1439 / 2018
    • 1441 / 2020
    • 1442-2021
    • 1443 / 2022
  • اوقات الصلاۃ
  • ایمیل سروسس
  • فقہ شافعی سوالات
  • گروپ میں شامل ہونے كے لئے

فقہ شافعی سوال نمبر – 1306

جمعرات _17 _جولائی _2025AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

فقہ شافعی سوال نمبر / 1306
اگر کوئی بار بار عمرہ کرتا رہتا ہے لیکن اس کے سر پر بال ہی نہ ہوں تو ایسے شخص کے لیے حلق کا رکن ساقط ہوگا یا حلق کرنا ضروری ہوگا؟
اگر کوئی شخص بار بار عمرہ میں حلق کرنے کی وجہ سے یا سر پر بال نہ رہنے کی وجہ سے گنجا ہوجائے تو اس کے لیے حلق ضروری نہیں ہے البتہ ہر مرتبہ عمرہ کے ارکان مکمل ہونے کے بعد سر پر استرا پھیرنا سنت ہے فرض نہیں.
قال محمد بن محمد الشربيني: والحلق إزالة شعر الرأس أو التقصير في حج وعمرة في وقته نسك علي المشهور، ومن لا شعر كائن برأسه أو ببعضه كما قالوالاسنوي بأن خلق كذالك أو كان قد حلق واعتمر من ساعته… يستحب له امرار الموسى عليه بالإجماع… وانما لم يجب الامرار لأن ذالك فرض تعلق بجزء آدمي فسقط بفواته
(مغني المحتاج :٢/٢٩٢)
الفقه المنهجي : ١/٣٨٣
روضة الطالبين: ١/٣٨٢
المجموع: ٨/١٤٩
شرح المنهاج في الفقه: ٣/٣٧٣،٣٧٤

https://islamiafkaar.com/podcast-player/32775/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-1306.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 0:48

فقہ شافعی سوال نمبر – 1307

جمعرات _17 _جولائی _2025AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

فقہ شافعی سوال نمبر / 1307
عصر کی نماز کے بعد مکروہ وقت عصر کی اذان سے شروع ہوتا ہے یا نماز کے بعد شروع ہوتا ہے؟
عصر کے بعد کا مکروہ وقت عصر کی فرض نماز کے بعد سے شروع ہوتا ہے۔ اور مغرب کی اذان کا وقت ہونے شروع یعنی آفتاب غروب تک رہتا ہے.
قال الإمام ابن الحجر الهيتمي: وتكره الصلاة… وبعد أداء فعل العصر
١ـ صحیح البخاری: ٥٨٦
۲ـ حواشی الشروانی: ٢/٤٧
۳ـ کفایۃ النبیہ : ٣/٥٠٧
٤ـ المہمات : ٢/٤٣٧
۵ـ المجموع : ٥/١٦٣

https://islamiafkaar.com/podcast-player/32777/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-1307.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 0:48

فقہ شافعی سوال نمبر – 1308

جمعرات _18 _ستمبر _2025AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

فقہ شافعی سوال نمبر / 1308
مرغا اگر نماز کے اوقات میت آواز لگاتا ہو اور بارہا اس کا تجربہ بھی کیا گیا ہو، تو ایسے مرغے کی بانگ پر نماز کے اوقات کا اعتبار کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟
اگر مرغا اکثر و بیشتر نماز کے اوقات کے مطابق بانگ دیتا ہو اور بارہا اس کا تجربہ کیا گیا ہو اور اس کے پاس اذان کا وقت جاننے کے لیے کوئی آلہ یعنی گھڑی یا موبائیل وغیرہ نہ ہو تو ایسی صورت میں اس مرغے کی صُراخ (آواز/ بانگ) کو نماز کے اوقات کی تعین کے لیے معتبر سمجھا جاسکتا ہے۔ اور ایسی حالت میں مرغا کے آواز دینے سے وقت کا اندازہ لگا کر نماز پڑھ سکتا ہے۔
قال شهاب الدين الرملي: اجتهد) بما يغلب على ظنه دخوله ( بورد ونحوه ) كصوت ديك جربت إصابته للوقت ، وصنعة وجوبا إن عجز عن اليقين ، وجوازا إن قدر عليه . هذا كله إن لم يخبره ثقة عن مشاهدة
(نهاية المحتاج: ٣٨٠/١)
قال إمام النووي:فرع: الديك الذي جربت إصابته في صياحه للوقت يجوز اعتماده في دخول الوقت، ذكره القاضي حسين وصاحب التتمة والرافعي.
(المجموع: ٨٠/٣)
قال إمام الخطيب الشربيني::وَمَنْ جَهِلَ الْوَقْتَ)…(جْتَهَدَ)…(بِوِرْدٍ) مِنْ قُرْآنٍ وَدَرْسٍ وَمُطَالَعَةٍ وَصَلَاةٍ (وَنَحْوِهِ) أَيْ الْوَرْدِ كَخِيَاطَةٍ وَصَوْتِ دِيكٍ مُجَرَّبٍ، وَسَوَاءٌ الْبَصِيرُ وَالْأَعْمَى، قال إمام الجمل: لِأَنَّ مَا دَخَلَ تَحْتَهُ مِنْ الْوَرْدِ وَكَلَامِ الشَّارِحِ يُشِيرُ إلَى رَدِّهِ؛ لِأَنَّ الْوِرْدَ مَا كَانَ بِنَحْوِ ذِكْرٍ أَوْ قِرَاءَةٍ وَنَحْوِهِ مَا كَانَ بِنَحْوِ صِنَاعَةٍ وَمِنْهُ سَمَاعُ صَوْتِ دِيكٍ مُجَرَّبٍ وَسَمَاعُ مَنْ لَمْ تُعْلَمْ عَدَالَتُهُ وَمَنْ لَمْ يُعْلَمْ أَنَّ آذَانَهُ أَوْ خَبَرَهُ عَنْ عِلْمٍ وَسَمَاعِ آذَانِ ثِقَةٍ عَارِفٍ فِي الْغَيْمِ لَكِنَّ لَهُ فِي هَذِهِ تَقْلِيدَهُ اهـ (قَوْلُهُ: كَخِيَاطَةٍ إلَخْ) أَيْ بِأَنْ يَتَأَمَّلَ فِي الْخِيَاطَةِ الَّتِي فَعَلَهَا هَلْ أَسْرَعَ فِيهَا عَادَتَهُ أَوْ لَا وَقَوْلُهُ وَصَوْتِ دِيكٍ مُجَرَّبٍ أَيْ بِأَنْ يَتَأَمَّلَ هَلْ آذَانُهُ قَبْلَ عَادَتِهِ أَمْ لَا.
(مغني المحتاج :٣٢٢/١)
•حاشية الجمل:٤٤٠/١
•حواشي البجيرمي:١٥٧/١

https://islamiafkaar.com/podcast-player/33139/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-1308.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 1:08

فقہ شافعی سوال نمبر – 1309

جمعرات _18 _ستمبر _2025AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

فقہ شافعی سوال نمبر / 1309
شرعی طور پر ایسے کپڑے پہننے کا کیا مسئلہ ہے جن پر “مسلم” یا “اسلام” یا اللہ اور رسول کے نام ہو؟
ایسے کپڑے جن پر اسلام” "مسلمان یا اسی طرح قرآنی آیات، عربی الفاظ و اشعار وغیرہ لکھے ہوئے ہوں تو ایسا کپڑا پہننا جائز ہے۔ االبتہ قرآنی آیات یا اللہ و رسول کے ناموں کی بے حرمتی نہ ہو اس کا احتیاط ضروری ہے۔ بےحرمتی و بے ادبی کا قوی امکان ہو تو پھر درست نہیں ہوگا
قال محمد الخطيب الشربيني: يُكْرَهُ كَتْبُ الْقُرْآنِ عَلَى حَائِطٍ وَلَوْ لِمَسْجِدٍ وَثِيَابٍ وَطَعَامٍ وَنَحْوِ ذَلِكَ، وَيَجُوزُ هَدْمُ الْحَائِطِ وَلُبْسُ الثَّوْبِ وَأَكْلُ الطَّعَامِ.
(الإقناع: ٢٥٢/١)
قال زكريا الأنصاري: وَيُكْرَهُ كَتْبُهُ أَيْ الْقُرْآنِ عَلَى حَائِطٍ وَلَوْ لِمَسْجِدٍ وَعِمَامَةٍ لَوْ قَالَ وَثِيَابٌ كَمَا فِي الرَّوْضَةِ كَانَ أَوْلَى…وَيَجُوزُ هَدْمُهُ أَيْ الْحَائِطِ وَلُبْسُهَا أَيْ الْعِمَامَةِ وَالتَّصْرِيحُ بِهِ مِنْ زِيَادَتِهِ…
(اسني المطالب: ١٤٠/١)
مغني المحتاج: ١٢٤/١
بجيرمي علي الخطيب: ٣٧٢/١
حواشي الشرواني: ٢٤٩/١

https://islamiafkaar.com/podcast-player/33141/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-1309.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 0:59

فقہ شافعی سوال نمبر – 1311

جمعرات _18 _ستمبر _2025AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

فقہ شافعیءسوال نمبر/ 1311
کھانے پینے کی چیز میں پھونک مارنے کا کیا حکم ہے؟
برتن میں یا کھانے میں سانس لینا یا پھونک مارنا مکروہ ہے۔ بہتر طریقہ یہ ہے کہ برتن کو منہ سے ہٹا کر سانس لیں۔ اگر کھانا زیادہ گرم ہو تو ٹھنڈا ہونے تک انتظار کریں اگر کھانے میں کوئی گندگی ہو تو اسے اپنی انگلی سے نکال دیں ۔
قال الامام زكريا الأنصاري رحمه الله: وَيُكْرَهُ أَنْ يَتَنَفَّسَ فِي الْإِنَاءِ، وَأَنْ يَنْفُخَ فِيهِ، أَوْ فِي الطَّعَامِ
(الغرر البهية:٨/٨٨)
قال الامام الرؤياني رحمه الله: الأحسن في الأدب أن يتنفس بعد إبانة الإناء عن فيه ولا حاجة إلى النفخ لأنه لأحد معنيين إن كان لحرارة الشراب فليصبر حتى يبرد، وإن كان من أجل قذى يبصره فيه فليمطه بإصبع أو بحلال أو نحو ذلك.
(بحر المذهب: ١٣/١٤٥)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/33137/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-1311.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 1:00

فقہ شافعی سوال نمبر – 1312

جمعرات _18 _ستمبر _2025AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

فقہ شافعی سوال نمبر / 1312
صلاۃ التوبہ کسی دوسری نماز کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟
اگر کوئی شخص صلاۃ التوبہ کسی فرض يا نفل نماز کے ساتھ پڑھنا چاہے تو پڑھ سکتا ہے اس نماز کو الگ سے پڑھنا ضروری نہیں بلکہ کسی بھی نماز کے ساتھ صلاۃ التوبہ کی نیت کرنے سے یہ نماز بھی حاصل ہوجائے گی۔
الإمام ابن حجر الهيتمي فرماتے ہیں: مَا تَنْدَرِجُ فِي غَيْرِهَا لَا يَجِبُ تَعْيِينُهَا بِالنِّسْبَةِ لِسُقُوطِ طَلَبِهَا بَلْ لِحِيَازَةِ ثَوَابِهَا كَتَحِيَّةِ مَسْجِدٍ وَسُنَّةِ إحْرَامٍ وَاسْتِخَارَةٍ وَوُضُوءٍ وَطَوَافٍ… وَيَنْبَغِي أَنْ يُلْحَقَ بِذَلِكَ صَلَاةُ التَّوْبَةِ وَرَكْعَتَا الْقَتْلِ وَعِنْدَ الزِّفَافِ وَنَحْوَ ذَلِكَ مِنْ كُلِّ مَا قُصِدَ بِهِ مُجَرَّدُ الشُّغْلِ بِالصَّلَاةِ.
(حواشي الشرواني وابن قاسم العبادي على تحفة المحتاج :١٦٣/٢)
نهاية المحتاج: ٤٥٥/١
نهاية الزين: ٥٥/١
كفاية النبيه:٧١/٣
مغني المحتاج: ٤٥٦/١

https://islamiafkaar.com/podcast-player/33145/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-1312.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 0:40

فقہ شافعی سوال نمبر – 1313

جمعرات _18 _ستمبر _2025AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

فقہ شافعی سوال نمبر / 1313
عام حالات میں مسلمان عورت کا کسی غیر مسلم عورت کے ستر دیکھنے کا کیا مسئلہ ہے؟ کیا یہ حکم صرف عدت گزارنے والی عورت کے ساتھ خاص ہے وضاحت فرمائیں۔
جس طرح اجنبی مرد کے لیے اجنبی عورت کو دیکھنا حرام ہے. بالکل اسی طرح مسلمان عورت کا کافر عورت کے ستر کی طرف دیکھنا حرام ہے۔ البتہ ضرورت اور خدمت کے موقع پر جو اعضاء ظاہرہو جاتے ہیں مثلا ہاتھ چہرہ دیکھنے کی اجازت ہے۔ لہذا حالت عدت میں غیر مسلم عورت سے بات کرنا، یا اسے دیکھنا جائز ہے۔البتہ اس کے ستر کو دیکھنے اور اس کے سامنے اپنا ستر کھولنے کی اجازت نہیں ہے
ﻭاﻷﺻﺢ ﺗﺤﺮﻳﻢ ﻧﻈﺮ ﺫﻣﻴﺔ) ﻭﻛﻞ ﻛﺎﻓﺮﺓ ﻭﻟﻮ ﺣﺮﺑﻴﺔ (ﺇﻟﻰ) ﻣﺎ ﻻ ﻳﺒﺪﻭ ﻓﻲ اﻟﻤﻬﻨﺔ ﻣﻦ (ﻣﺴﻠﻤﺔ) ﻏﻴﺮ ﺳﻴﺪﺗﻬﺎ ﻭﻣﺤﺮﻣﻬﺎ ﻟﻤﻔﻬﻮﻡ ﻗﻮﻟﻪ ﺗﻌﺎﻟﻰ {ﺃﻭ ﻧﺴﺎﺋﻬﻦ}
تحفة المحتاج:٧/٢٠٠
ﻭاﻷﺻﺢ ﺗﺤﺮﻳﻢ ﻧﻈﺮ) ﻛﺎﻓﺮﺓ (ﺫﻣﻴﺔ) ﺃﻭ ﻏﻴﺮﻫﺎ (ﺇﻟﻰ ﻣﺴﻠﻤﺔ) ﻓﺘﺤﺘﺠﺐ اﻟﻤﺴﻠﻤﺔ ﻋﻨﻬﺎ ﻟﻘﻮﻟﻪ ﺗﻌﺎﻟﻰ: {ﺃﻭ ﻧﺴﺎﺋﻬﻦ}
سورہ اﻟﻨﻮﺭ:آیت نمبر31
ﻓﻠﻮ ﺟﺎﺯ ﻟﻬﺎ اﻟﻨﻈﺮ ﻟﻢ ﻳﺒﻖ ﻟﻠﺘﺨﺼﻴﺺ ﻓﺎﺋﺪﺓ، ﻭﺻﺢ ﻋﻦ ﻋﻤﺮ -ﺭﺿﻲ اﻟﻠﻪ ﺗﻌﺎﻟﻰ ﻋﻨﻪ- ﺃﻧﻪ ﻣﻨﻊ اﻟﻜﺘﺎﺑﻴﺎﺕ ﺩﺧﻮﻝ اﻟﺤﻤﺎﻡ ﻣﻊ اﻟﻤﺴﻠﻤﺎﺕ، ﻭﻷﻧﻬﺎ ﺭﺑﻤﺎ ﺗﺤﻜﻴﻬﺎ ﻟﻠﻜﺎﻓﺮ. ﻭاﻟﺜﺎﻧﻲ: ﻻ ﻳﺤﺮﻡ ﻧﻈﺮا ﺇﻟﻰ اﺗﺤﺎﺩ اﻟﺠﻨﺲ ﻛﺎﻟﺮﺟﺎﻝ ﻓﺈﻧﻬﻢ ﻟﻢ ﻳﻔﺮﻗﻮا ﻓﻴﻬﻢ ﺑﻴﻦ ﻧﻈﺮ اﻟﻜﺎﻓﺮ ﺇﻟﻰ اﻟﻤﺴﻠﻢ ﻭاﻟﻤﺴﻠﻢ ﺇﻟﻰ اﻟﻤﺴﻠﻢ. ﻧﻌﻢ ﻋﻠﻰ اﻷﻭﻝ ﻳﺠﻮﺯ ﺃﻥ ﺗﺮﻯ ﻣﻨﻬﺎ ﻣﺎ ﻳﺒﺪﻭ ﻋﻨﺪ اﻟﻤﻬﻨﺔ ﻋﻠﻰ اﻷﺷﺒﻪ ﻓﻲ اﻟﺮﻭﺿﺔ ﻛﺄﺻﻠﻬﺎ ﻭﻫﻮ اﻟﻤﻌﺘﻤﺪ، ﻭﻗﻴﻞ: اﻟﻮﺟﻪ ﻭاﻟﻜﻔﻴﻦ ﻓﻘﻂ۔
مغني المحتاج:٤/٢١٣

https://islamiafkaar.com/podcast-player/33147/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-1313.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 1:18

فقہ شافعی سوال نمبر – 1314

جمعرات _18 _ستمبر _2025AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

فقہ شافعی سوال نمبر / 1314
اگر کسی عورت‌‌ سر کے بال بہت زیادہ لمبے ہوں تو اس کے کاٹنے کا کیا حکم ہے؟
عورت کے لیے حلق کرنا مکروہ ہے۔ اگر کسی عورت کے بال اس قدر لمبے ہوں کہ ان کو سنبھالنا دشوار ہوجائے تو زائد مقدار والے بالوں کو کاٹ سکتی ہیں۔اسی طرح شوہر کی اجازت سے زینت کی غرض سے یا عذر کی بناء پر بالوں کو باریک کرنا جائز ہے۔ اس کے برخلاف عورت اگر فیشن یا اہل مغرب کی تقلید میں بال کٹواتی ہے یا غیر شادی شدہ عورت زینت کے لیے بالوں کو فیشن کے طور پر کاٹتی ہے تو اس کی گنجائش نہیں. غیر شادی شدہ عورتوں کے لیے اس طرح کرنا حرام ہے۔
وفيه دليل على جواز تخفيف الشعور للنساء”
(شرح مسلم:٤/٥)
قال ابن المنذر: أجمعوا أن لا حلق على النساء إنما عليهن التقصير قالوا: ويكره لهن الحلق، لأنه بدعة في حقهن وفيه.
المجموع:٨/١١٠
(ﻭﺗﻘﺼﺮ اﻟﻤﺮﺃﺓ) ﻭﻻ ﺗﺆﻣﺮ ﺑﺎﻟﺤﻠﻖ ﺇﺟﻤﺎﻋﺎ ﺑﻞ ﻳﻜﺮﻩ ﻟﻬﺎ اﻟﺤﻠﻖ ﻋﻠﻰ اﻷﺻﺢ ﻓﻲ اﻟﻤﺠﻤﻮﻉ، ﻭﻗﻴﻞ: ﻳﺤﺮﻡ ﻷﻧﻪ ﻣﺜﻠﺔ ﻭﺗﺸﺒﻪ ﺑﺎﻟﺮﺟﺎﻝ، ﻭﻣﺎﻝ ﺇﻟﻴﻪ اﻷﺫﺭﻋﻲ ﻓﻲ اﻟﻤﺰﻭﺟﺔ ﻭاﻟﻤﻤﻠﻮﻛﺔ ﺣﻴﺚ ﻻ ﻳﺆﺫﻥ ﻟﻬﺎ ﻓﻴﻪ.”
(مغني المحتاج:٢/٢٦٩)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/33149/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-1314.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 1:04

فقہ شافعی سوال نمبر – 1315

جمعرات _18 _ستمبر _2025AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

فقہ شافعی سوال نمبر / 1315
اگر کوئی السلام علیکم کہنے کے بجائے عمدا وعلیکم السلام کہہ تو اس سلام کے جواب دینے کا کیا حکم ہے؟
سلام کی ابتداءً السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ مکمل سلام سے کرنا سنت ہے۔ اگر کوئی جان بوجھ کر سلام کی ابتدا "علیکم السلام” یا "علیکم سلام” کہے تو یہ بھی سلام ہوگا اور اس کا جواب دینا واجب ہوگا البتہ اس طرح سلام کرنا مکروہ ہے۔ ہاں اگر کوئی وعلیکم السلام کہے تو یہ سلام ہی نہیں ہے۔ اور اس طرح سلام کرنے پر جواب دینا واجب نہیں ہے۔
ﻭﺃﻣﺎ ﺃﻗﻞ اﻟﺴﻼﻡ اﺑﺘﺪاء ﻛﺄﻥ ﻳﻘﻮﻝ اﻟﺴﻼﻡ ﻋﻠﻴﻜﻢ ﺃﻭ ﻋﻠﻴﻚ ﺇﻥ ﻛﺎﻥ ﻭﺣﺪﻩ ﺃﻭ ﺳﻼﻡ ﻋﻠﻴﻜﻢ ﺃﻭ ﻋﻠﻴﻚ ﻭﻟﻮ ﻗﺎﻝ ﻋﻠﻴﻜﻢ اﻟﺴﻼﻡ ﻓﻮﺟﻬﺎﻥ (ﺃﺣﺪﻫﻤﺎ) ﺃﻧﻪ ﻟﻴﺲ ﺑﺘﺴﻠﻴﻢ ﻭﺑﻪ ﻗﻄﻊ اﻟﻤﺘﻮﻟﻲ (ﻭاﻟﺜﺎﻧﻲ) ﻭﻫﻮ اﻟﺼﺤﻴﺢ ﺃﻧﻪ ﺗﺴﻠﻴﻢ ﻳﺠﺐ ﻓﻴﻪ اﻟﺠﻮاﺏ ﻭﺑﻪ ﻗﻄﻊ اﻟﻮاﺣﺪﻱ ﻭﺇﻣﺎﻡ اﻟﺤﺮﻣﻴﻦ ﻭﻏﻴﺮﻫﻤﺎ ﻭﻟﻜﻦ ﻳﻜﺮﻩ اﻻﺑﺘﺪاء ﺑﻪ ﺻﺮﺡ ﺑﻜﺮاﻫﺘﻪ اﻟﻐﺰاﻟﻲ ﻓﻲ اﻻﺣﻴﺎء ﻭﺩﻟﻴﻠﻪ اﻟﺤﺪﻳﺚ اﻟﺼﺤﻴﺢ ﻋﻦ ﺃﺑﻰ ﺟﺮﺉ ﺑﻀﻢ اﻟﺠﻴﻢ ﺗﺼﻐﻴﺮ ﺟﺮﻭ ﺭﺿﻲ اﻟﻠﻪ ﻋﻨﻪ ﻗﺎﻝ ” ﻗﻠﺖ ﻋﻠﻴﻚ اﻟﺴﻼﻡ ﻳﺎ ﺭﺳﻮﻝ اﻟﻠﻪ ﻗﺎﻝ ﻻ ﺗﻘﻞ ﻋﻠﻴﻚ اﻟﺴﻼﻡ ﻓﺈﻥ ﻋﻠﻴﻚ اﻟﺴﻼﻡ ﺗﺤﻴﺔ اﻟﻤﻮﺗﻰ” ﺭﻭاﻩ ﺃﺑﻮ ﺩاﻭﺩ ﻭاﻟﺘﺮﻣﺬﻱ ﻭﻏﻴﺮﻫﻤﺎ ﺑﺎﻷﺳﺎﻧﻴﺪ اﻟﺼﺤﻴﺤﺔ ﻗﺎﻝ اﻟﺘﺮﻣﺬﻱ ﺣﺪﻳﺚ ﺣﺴﻦ ﺻﺤﻴﺢ
(المجموع :٤/٥٩٦)
ﺗﻨﺒﻴﻪ:ﺻﻴﻐﺔ اﻟﺴﻼﻡ اﺑﺘﺪاء: اﻟﺴﻼﻡ ﻋﻠﻴﻜﻢ، ﻓﺈﻥ ﻗﺎﻝ: ﻋﻠﻴﻜﻢ اﻟﺴﻼﻡ ﺟﺎﺯ؛ ﻷﻧﻪ ﺗﺴﻠﻴﻢ ﻟﻜﻦ ﻣﻊ اﻟﻜﺮاﻫﺔ ﻟﻠﻨﻬﻲ ﻋﻨﻪ ﻓﻲ ﺧﺒﺮ اﻟﺘﺮﻣﺬﻱ ﻭﻏﻴﺮﻩ، ﻭﻳﺠﺐ ﻓﻴﻪ اﻟﺮﺩ ﻋﻠﻰ اﻟﺼﺤﻴﺢ ﻛﻤﺎ ﻧﻘﻠﻪ ﻓﻲ اﻟﺮﻭﺿﺔ ﻋﻦ اﻹﻣﺎﻡ ﻭﺃﻗﺮﻩ، ﻭﺇﻥ ﺑﺤﺚ اﻷﺫﺭﻋﻲ ﻋﺪﻡ اﻟﻮﺟﻮﺏ، ﻭﻙﻋﻠﻴﻜﻢ اﻟﺴﻼﻡ ﻋﻠﻴﻜﻢ ﺳﻼﻡ. ﺃﻣﺎ ﻟﻮ ﻗﺎﻝ: ﻭﻋﻠﻴﻜﻢ اﻟﺴﻼﻡ ﻓﻠﻴﺲ ﺳﻼﻣﺎ ﻓﻼ ﻳﺴﺘﺤﻖ ﺟﻮاﺑﺎ؛ ﻷﻧﻪ ﻻ ﻳﺼﻠﺢ ﻟﻻﺑﺘﺪاء ﻛﻤﺎ ﻧﻘﻠﻪ ﻓﻲ اﻷﺫﻛﺎﺭ ﻋﻦ اﻟﻤﺘﻮﻟﻲ ﻭﺃﻗﺮﻩ
(مغني المحتاج:٦/١٦)
(ﻗﻮﻟﻪ: ﻭﺻﻴﻐﺔ ﺇﺑﺘﺪاﺋﻪ اﻟﺴﻼﻡ ﻋﻠﻴﻜﻢ) ﺃﻱ ﻭﺻﻴﻐﺔ ﺭﺩﻩ: ﻭﻋﻠﻜﻴﻢ اﻟﺴﻼﻡ، ﺃﻭ ﺳﻼﻡ ﻭﻟﻮ ﺗﺮﻙ اﻟﻮاﻭ ﺟﺎز- ﻭﺇﻥ ﻛﺎﻥ ﺫﻛﺮﻫﺎ ﺃﻓﻀﻞ – ﻓﺈﻥ ﻋﻜﺲ ﻓﻴﻬﻤﺎ، ﺑﺄﻥ ﻗﺎﻝ ﻓﻲ اﻻﺑﺘﺪاء ﻋﻠﻴﻜﻢ اﻟﺴﻼﻡ، ﻭﻗﺎﻝ ﻓﻲ اﻟﺮﺩ اﻟﺴﻼﻡ ﻋﻠﻴﻜﻢ، ﺟﺎﺯ ﻭﻛﻔﻰ. ﻓﺈﻥ ﻗﺎﻝ ﻓﻲ اﻟﺮﺩ ﻭﻋﻠﻴﻜﻢ ﻭﺳﻜﺖ ﻋﻦ اﻟﺴﻼﻡ ﻟﻢ ﻳﺠﺰ: ﺇﺫ ﻟﻴﺲ ﻓﻴﻪ ﺗﻌﺮﺽ ﻟﻠﺴﻼﻡ.(ﻗﻮﻟﻪ: ﻭﻛﺬا ﻋﻠﻴﻜﻢ اﻟﺴﻼﻡ) ﺃﻱ ﻭﻛﺬﻟﻚ ﻳﻜﻔﻲ ﻓﻲ ﺻﻴﻐﺔ اﻻﺑﺘﺪاء ﻋﻠﻴﻜﻢ اﻟﺴﻼﻡ ﺑﺘﻘﺪﻳﻢ اﻟﺨﺒﺮ.(ﻗﻮﻟﻪ: ﺃﻭ ﺳﻼﻡ) ﻣﻌﻄﻮﻑ ﻋﻠﻰ ﻟﻔﻆ اﻟﺴﻼﻡ: ﺃﻱ ﻭﻛﺬا ﻳﻜﻔﻲ ﻋﻠﻴﻜﻢ ﺳﻼﻡ، ﺑﺎﻟﺘﻨﻜﻴﺮ ﻭﺗﻘﺪﻳﻢ اﻟﺨﺒﺮ. (ﻗﻮﻟﻪ: ﻟﻜﻨﻪ ﻣﻜﺮﻭﻩ) ﺃﻱ ﻟﻜﻦ اﻻﺗﻴﺎﻥ ﻓﻲ اﻻﺑﺘﺪاء ﺑﻋﻠﻴﻜﻢ اﻟﺴﻼﻡ، ﺃﻭ ﻋﻠﻴﻜﻢ ﺳﻼﻡ ﻣﻜﺮﻭﻩ،ﻓﻀﻤﻴﺮ ﻟﻜﻨﻪ ﻳﻌﻮﺩ ﻋﻠﻰ ﻣﺎ ﺑﻌﺪ، ﻭﻛﺬا ﻻ ﻋﻠﻰ ﻗﻮﻟﻪ ﺃﻭ ﺳﻼﻡ ﻓﻘﻂ. ﻭﻋﺒﺎﺭﺓ اﻟﻨﻬﺎﻳﺔ: ﻭﻳﺠﺰﺉ ﻣﻊ اﻟﻜﺮاﻫﺔ ﻋﻠﻴﻜﻢ اﻟﺴﻼﻡ، ﻭﻳﺠﺐ ﻓﻴﻪ اﻟﺮﺩ، ﻭﻙﻋﻠﻴﻜﻢ اﻟﺴﻼﻡ ﻋﻠﻴﻜﻢ ﺳﻼﻡ.اﻩ.(ﻭﻗﻮﻟﻪ: ﻟﻠﻨﻬﻲ ﻋﻨﻪ) ﺃﻱ ﻓﻲ ﺧﺒﺮ اﻟﺘﺮﻣﺬﻱ ﻭﻏﻴﺮﻩ.ﻗﻮﻟﻪ: ﺑﺨﻼﻑ ﻭﻋﻠﻴﻜﻢ اﻟﺴﻼﻡ) ﺃﻱ ﻓﺈﻧﻪ ﻻ ﻳﺠﺐ ﻓﻴﻪ اﻟﺮﺩ، ﻷﻧﻪ ﻻ ﻳﺼﻠﺢ ﻻﺑﺘﺪاء اﻟﺴﻼﻡ،ﻟﺘﻘﺪﻡ ﻭاﻭ اﻟﻌﻄﻒ.
(إعانة الطالبين:٤/٢١٤)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/33151/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-1315.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 1:03

فقہ شافعی سوال نمبر – 1317

پیر _3 _نومبر _2025AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

فقہ شافعی سوال نمبر / 1317
نماز میں سردی کی وجہ سے ناک بہنے، تو حالت نماز میں اسے صاف کرنے کا کیا مسئلہ ہے
سردی کی وجہ سے ناک سے پانی بہے تو اس سے وضو نہیں ٹوٹتا اور نہ اس سے نماز پر کچھ اثر پڑتا ہے۔ لہذا نماز میں مشغول شخص ناک سے بہتے ہوئے پانی کو صاف کرے تو اس سے نماز بھی باطل نہیں ہوتی۔ البتہ، زیادہ حرکت سے بچنا چاہیے تاکہ نماز میں خشوع باقی رہے.
قال الامام شمس الدين الرملي والبلغم الصاعد من المعدة نجس بخلاف النازل من الرأس أو من أقصي الحلق أو الصدر فهو طاهر
قال الامام النووي وَمَذْهَبُنَا أَنَّهُ لَا ينتقض الوضوء بخروج شئ من غير السبيلين كدم الفصد والحجامةوالقئ وَالرُّعَافِ
نهاية المحتاج : ١/١٤٧
المجموع : ٢/٦٥
حاشية الجمل:١/٢٧٤
النجم الوهاج: ١/١٧٤
إعانة الطالبين : ١/١٣٤

https://islamiafkaar.com/podcast-player/33395/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-1317.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 0:59

1 … 129 130 131 132

↓↓↓ براہِ راست سننے كے لئے كلك كریں ↓↓↓


↓↓↓ براہِ راست سننے كے لئے كلك كریں ↓↓↓
Islamiafkaar is on Mixlr
بھٹکل آذان ٹائم جمعہ 14 Jumada Al Akhira 1447ﻫ

١٥ جُمَادَىٰ ٱلثَّانِيَة ١٤٤٧

Suhoor End 5:16 am
Iftar Start 6:05 pm
Prayer Begins
Fajr5:21 am
Sunrise6:41 am
Zuhr12:28 pm
Asr3:39 pm
Maghrib6:05 pm
Isha7:14 pm

تازہ اِضافے

  • وقفات مع آية الكرسي – 05-12-2025
  • إتباع السيئات بالحسنات – 05-12-2025
  • اسلام میں غفلت کی مذمت – 05-12-2025
  • تین اہم معاشرتی مسائل – 05-12-2025
  • قرض آدا نہ کرنے کا انجام – 05-12-2025
  • تمھارے پاس ڈرانے والا آچکا ہے – 05-12-2025
  • بھٹكل تنظیم جمعہ مسجِد عربی خطبہ – 05-12-2025
  • اسلامی شادی اور زوجین کے حقوق – 05-12-2025
  • بھٹكل خلیفہ جامع مسجد عربی خطبہ – 05-12-2025
  • انسان کی شخصیت پر ناموں کا اثر – 05-12-2025

ہماری نئی معلومات كے لئے

  • مركزی صفحہ
  • كچھ اپنے بارے میں
  • قرآن
  • درس قرآن
  • درس حدیث
  • فقہی مسائل
  • خطبات الحرمین
  • خطبات الحرمین اردو
  • بھٹكل جمعہ خطبات
  • اہم بیانات
  • جمعہ بیانات
  • دیگر بیانات
  • مختصر اوڈیو
  • رمضان ایک منٹ كا سبق
  • دعائیں
  • اوقات الصلاۃ
  • ایمیل سروسس
  • فقہ شافعی سوالات
  • گروپ میں شامل ہونے كے لئے

Copyright © 2014 • اسلامی افکار • Finch Theme