دوسروں سے مانگنے کی ممانعت – 19-08-2022
مولانا عبدالعلیم خطیب صاحب ندوی
مولانا عبدالعلیم خطیب صاحب ندوی
مولانا عبدالعلیم خطیب صاحب ندوی
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (سلطانی مسجد)
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (سلطانی مسجد)
فقہ شافعی سوال نمبر / 1092
سجدہ سہو میں دو سجدوں کے بجائے ایک ہی سجدہ کیا اور نماز مکمل کرلی کیا دوبارہ نماز پڑھنا ضروری ؟
سجدہ سہو میں دو سجدوں کے بجائےایک ہی سجدہ کرلے تو دوباره نماز پڑھنے کی ضروت نہیں
علامہ بغوی رحمة الله عليه فرماتے ہیں: والسهو في سجود السهو لا يوجب سجود السهو، حتى لو تكلم في سجدتي السهو، أو في أحدهما، أو سلّم بينهما لا يلزمه سجود السهو. (التهذيب في فقه الإمام الشافعي: ٢/١٩٤) بحر المذهب للروياني:٢/١٦٦ الحاوي الكبير:٢/٢٢٤ تحفة المحتاج في شرح المنهاج ٢/٢٠٤
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (سلطانی مسجد)
فقہ شافعی سوال نمبر / 1091
*اگر کوئی شخص رکوع کی تسبیح سجدہ میں پڑھے تو نماز کا کیا حکم ہے؟*
*اگر کوئی شخص رکوع میں پڑھی جانے والی تسبیح سجدہ میں یا سجدہ میں پڑھے جانے والی تسبیح رکوع میں پڑھے تو اس سے نماز پر کوئی اثر نہیں ہوگا اور سجدہ سہو کی بھی ضرورت نہیں بلکہ نماز درست ہوگی*
*علامہ دمیاطی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ولنقل… قولي غير مبطل نقله إلى غير محله.*(١)
*علامہ ابن حجر ھیتمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :أن التسبيح ونحوه من كل مندوب قولي مختص بمحل لا يسجد لنقله إلى غير محله.* 2. (١) اعانة الطالبين: ١/ ٣٢٠. * حاشية البجيرمى: ١/ ٢٥٨. * نهاية المحتاج: ٢/ ٧٣. (٢) منهاج القويم: ١٣٠. * الغرر البهية: ٢/ ٣٥٥
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (تنظیم مسجد)
فقہ شافعی سوال نمبر/ 1090
جمعہ کے دن زوال کے بعد جمعہ کی نماز سے پہلے ٹرین، بس، فلایٹ سے سفر کرنے کا کیا مسئلہ ہے؟
اگر زوال کے بعد جمعہ سے پہلے ٹرین بس یا فلایٹ ہو تو ایسے شخص کے لیے سفرکرنا حرام ہے، اگر جمعہ سے پہلے سفر کرنا بہت ضروری ہو فلایٹ یا ٹرین سے سفر کرنا ہو تو بہتر یہ ہے کہ صبح صادق سے پہلے ہی گھر سے نکل کر اسٹیشن یا ایرپورٹ پہنچ جائے۔ اگر یہ ممکن نہ ہو اور نہ جمعہ بعد سفر کرنا ممکن ہو اور سفر نہ کرنے کی صورت میں اسے سواری کے چھوٹنے کی وجہ سے سخت تکلیف یا بھاری نقصان (ٹکٹ) کا امکان ہو تو پھر مجبوری کی وجہ سے جمعہ کی نماز سے پہلے سفر کرنے کی گنجائش ہے عمدا جمعہ کی نماز سے جمعہ چھوڑ کر سفر کرنا حرام ہے
امام نووی ؒ فرماتے ہیں: وحَيْثُ قُلْنا: يَحْرُمُ، فَلَهُ شَرْطانِ. أحَدُهُما: أنْ لا يَنْقَطِعَ عَنِ الرُّفْقَةِ، ولا يَنالُهُ ضَرَرٌ فِي تَخَلُّفِهِ لِلْجُمُعَةِ. فَإنِ انْقَطَعَ، وفاتَ سَفَرُهُ بِذَلِكَ، أوْ نالَهُ ضَرَرٌ، فَلَهُ الخُرُوجُ بَعْدَ الزَّوالِ بِلا خِلافٍ (روضة الطالبين: ١٩٥)
*حاشیة البجيرمى: ٣٨٩/١ *العزيز: ٣٠٥/٢ *النجم الوهاج:٤٥٢/٢ *المهمات: ٤٠٠/٣
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (تنظیم مسجد)