فقہ شافعی سوال نمبر – 0311
سوال.نمبر/ 0311
اگر كوئی آدمی نماز پڑہنے كیلئے آئے اور امام صاحب سجدے یا تشھد وغیرہ میں تھے تو وہ كس طرح امام صاحب كے ساتھ شامل ہوگا؟
سوال.نمبر/ 0311
اگر كوئی آدمی نماز پڑہنے كیلئے آئے اور امام صاحب سجدے یا تشھد وغیرہ میں تھے تو وہ كس طرح امام صاحب كے ساتھ شامل ہوگا؟
سوال نمبر/ 0312
اگر کسی عورت کو اس کی عادت کے مطابق دم حیض آکر بند ہوجائے پھر سولہ یا سترہ دن گذرنے کے بعد اسی مہینے میں دوبارہ خون شروع ہوجائے تو یہ خون حیض کا شمار ہوگا یا نہیں؟
جواب:۔ اگر کسی عورت کو اس کی عادت کے مطابق 5/یا6/دن دم حیض آکر بند ہوجائے پھر سولہ (۱٦) یا سترہ (۱۷) دن گذرنے کے بعد اسی مہینے دوبارہ خون شروع ہو جائے تو پھر یہ خون حیض کا کا شمار ہوگا کیونکہ حیض اول اور حیض ثانی کے مابین ایک طہر کامل پایا جارہا ہے اور وہ کم سے کم طہر کامل پندرہ دن کا گزرنا ہے۔
امام نووی رحمة الله عليه لکھتے ہیں:
ﻭﻟﻮ ﺭﺃﺕ ﺧﻤﺴﺔ ﺳﻮاﺩا ﺛﻢ ﻃﻬﺮﺕ ﺧﻤﺴﺔ ﻋﺸﺮ ﺛﻢ ﺭﺃﺕ ﺧﻤﺴﺔ ﺻﻔﺮﺓ ﻓﻌﻠﻰ اﻟﻤﺬﻫﺐ اﻟﺼﻔﺮﺓ ﺣﻴﺾ ﺛﺎني ﻭﺑﻴﻨﻪ ﻭﺑﻴﻦ اﻟﺴﻮاﺩ ﻃﻬﺮ ﻛﺎﻣﻞ. (المجموع:391/2)
امام ماودي رحمة الله عليه لکھتے ہیں:
ﻓﺮﺃﺕ ﺧﻤﺴﺔ ﺃﻳﺎﻡ ﺩﻣﺎ ﺃﺳﻮﺩ، ﺛﻢ ﺧﻤﺴﺔ ﻋﺸﺮ ﻳﻮﻣﺎ ﻃﻬﺮا ﺛﻢ ﺧﻤﺴﺔ ﺃﻳﺎﻡ ﺩﻣﺎ ﺃﺻﻔﺮ، ﻛﺎﻧﺖ اﻟﺨﻤﺴﺔ اﻟﺼﻔﺮﺓ ﻋﻠﻰ ﻣﺬﻫﺐ اﻟﺸﺎﻓﻌﻲ ﺣﻴﻀﺎ؛ ﻟﻮﺟﻮﺩﻫﺎ ﻓﻲ ﺯﻣﺎﻥ ﻳﺠﻮﺯ ﺃﻥ ﻳﻜﻮﻥ ﺣﻴﻀﺎ. الحاوى الكبير400/1)
أمام غمراوي رحمة الله عليه لکھتے ہیں:
ﻭﺃﻗﻞ ﻃﻬﺮ ﺑﻴﻦ اﻟﺤﻴﻀﺘﻴﻦ ﺧﻤﺴﺔ ﻋﺸﺮ ﻳﻮﻣﺎ۔ (السراج الوهاج/38)
Question No/0312
If a woman stops bleeding after her regular days of menses and starts bleeding again after 16 or 17days in the same month, Is this blood considered as menses?
Ans; If a woman stops bleeding after 5 or 6 days of her regular menstruation and then starts bleeding again after 16 or 17 days of the same month then this blood is considered as Menstruation(Haiz) because there she attains a complete gap of purity between first and second menstruation and that is the gap of atleast 15 days of purity…
سوال.نمبر/ 0313
قبرپربیٹھنے یاکھڑے رہنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے کوئی انگار پربیٹھے،پھراس کے کپڑے جل جاے یہاں تک کہ اس کی چمڑی نکل جاے یہ اس کے لیے بہتر ہے قبرپر بیٹھنے کے گناہ کے مقابلہ میں (مسلم:2248)
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں پربیٹھنے سے منع فرمایا (مسلم:2245)
ان دلائل کی روشنی میں فقہاء نے قبروں پربیٹھنے .کھڑے رہنے اور روندنے کومکروہ قرار دیا ہے.البتہ اگرکوئی عذرہومثلا کسی میت تک پہچنے کے کسی قبرپرسے گذرناناگزیز ہوتوپھراس کی بدرجہ مجبوری گنجائش ہے.(مغنی المحتاج:2/48)
سوال.نمبر/ 0314
بیوہ عدت میں ہے اسی درمیاں اس کے والد کی وفات ہوگئی توکیا وہ اپنے والدکی زیارت کےلئے میکہ یاکسی اورجگہ جاسکتی ہے ؟
جواب: اللہ تعالی کا ارشاد یے کہ طلاق کی عدت گذارنے والی عورتوں کوگھروں سے باہرمت نکالواورعدت گذارنے والیاں گھروں سے باہرنہ نکلیں (طلاق :1)
امام شافعی فرماتے ہیں کہ جس طرح اس آیت میں طلاق کی عدت گذارنے والی عورتوں کے لیے گھرسے باہرنکلنا جائز نہیں اسی طرح جو عورتیں شوہرانتقال ہونے پرعدت گذاررہی ہوں ان کے لیے بھی گھر سے باہر نکلنا درست نہیں ہے(الام:6/576)
حضرت فریعہ بنت مالک کے شوہر کا انتقال ہونے پرآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ تم اسی گھرمیں رہو جہاں تمہارےشوہر کی لاش آیی تھی یہاں تک کہ تم عدت مکمل کرلو.فرماتی ہیں کہ میں نے اس گھرمیں چارماہ دس دن عدت مکمل کی (سنن ابن ماجہ:2031)
ان دلائل کی روشنی میں فقہا ء نےعدت گذارنے والی عورت کے لیے بغیر کسی ضرورت کے گھر سے باہر نکلنا ممنوع قرار دیا ہے .اورایک حدیث کی بناء پر ضرورت اورحاجت کی بناء پرگھرسے باہرنکلنے کی گنجایش دی ہے .اب سوال یہ ہے کہ والد کے انتقال پردیدار کے لیے گھرسے باہرنکناحاجت اورضرورت میں داخل ہے یا نہیں؟اس سلسلہ میں فقہاء نے اس کوحاجت میں شامل نہیں کیا ہے .لہذا عدت گذارنے والی عورت کے لیے والد کے انتقال پردیدار کی خاطر گھرسے باہرنکلنے سے گریزکرنا چاہیے اس لیے کہ شرعا اس کی ممانعت ہے (بجیرمی علی الخطیب:2/62)
اگرکوئی عورت اپنے والدکا دیدار کرناہی چاہتی ہے تومیت کواس کے گھر پرلانے میں کوئی حرج نہیں ہے.
سوال: نمبر/ 0315
دوران سفر اگر کوئی شخص بغیر عذر کے بیٹھ کر فرض نماز پڑھتا ہے تو کیا اس نماز کا اعادہ ضروری ہے؟
جواب :کھڑے ہو کر نماز پڑھنا یہ نماز کا ایک رکن ہے،اس کا چھوڑنا صحیح نہیں ہے سوائے عذر کے.اگر کوئی شخص قدرت کے باوجود بیٹھ کر نماز پڑھتا ہے تو اس کی نماز صحیح نہیں ہوگی.بلکہ اس نماز کا اعادہ ضروری ہوگا.حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ فرماتے ہیں مجھے بواسیر کی بیماری تھی،تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز کے متعلق پوچھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ’ تم کھڑے ہوکر نماز پڑھو، اگر قدرت نہیں تو بیٹھ کر پڑھو، اگر بیٹھ کر بھی نہیں پڑھ سکتے تو لیٹ کر پڑھو’ (البخاری:1117)
امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ‘امت کا اس بات پر اتفاق ہے کہ فرض نماز کھڑے ہوکر پڑھنا فرض ہے،استطاعت کے باوجود کھڑے ہوکر نہ پڑھنے سے اس کی نماز باطل ہوجائے گی. اور جو شخص کھڑے ہوکر نماز نہیں پڑھ سکتا وہ بیٹھ کر پڑھے،اور اس پر اعادہ کی ضرورت نہیں. (المجموع شرح المھذب)
لہذادوران سفراگرکھڑے رہ کرنماز پڑھنا ممکن ہوتوپھربیٹھ کرنماز اداکرنا درست نہیں لیکن بسا اوقات ٹرین.پلین اوربس وغیرہ میں قیام پرقادرشخص کے لئے بھی کھڑے رہ کرنماز پڑھنا ممکن نہیں ہوتا.اس لئے کہ قیام کی صورت میں سواری کے ہلنے کی بناء پرگرنے کا اندیشہ ہوتا ہے تواس صورت میں بیٹھ کرنماز ادا کرنا درست ہے جیسا کہ فقہاء نے کشتی اورجہاز میں کھڑے رہ کرنماز پڑھنے کی صورت میں چکرانے یاگرنے کا اندیشہ ہوتوبیٹھ کرنماز پڑھنے کی گنجایش دی ہے.الغرض کوئی مسافر ان اعذار کی بناء پربیٹھ کرنماز پڑھے تواس کی نماز درست ہے اوراس نماز کا اعادہ بھی ضروری نہیں ہے. واللہ اعلم
سوال نمبر/ 0316
اگر کوئی شخص حالت جنابت میں ذبح کرے تو کیا یہ ذبح درست ہوگا؟
جواب:۔ "وطعامُ الّذين اُوتُوا الكتابَ حلٌ لّكُم وطَعامُكُم حِلٌ لّهُم” اس ایت کی تفسیر میں مفسرین لکھتے ہیں کہ اہل کتاب کا ذبیحہ باوجود ان کے نجس ہونے کے جائز ہے۔
اور سنن ابن ماجہ (535) کی روایت میں مسلمان حالت جنابت میں نجس نہ بتایا گیا ہے، تو اس اعتبار سے مسلمان کا ذبیحہ حالت جنابت میں بدرجہ اولی جائز ہونا چاہیے۔
قال ابن کثیر رحمہ اللہ قال ابن عباس۔۔۔
يعنى ذبائحهم (تفسيرابن كثير 2/29)
امام نووی رحمة الله عليه لکھتے ہیں:
نقل ابن المنذر الاتفاق على ذبيحة الجنب قال وإذا دل القرآن على حل إباحة الكتابي مع أنه نجس فالذي نفت السنة عنه النجاسة أولى قال والحائض كالجنب۔(المجموع:9/74)
خطیب الشربينى رحمة الله عليه لکھتے ہیں :
حل ذكاة المرأة المسلمة بطريق الأولى وان كانت حائضا (مغني المحتاج6/135)
Question No/0316
If a person sacrifices an animal in the state of janabah then will this sacrifice be valid?
Ans;
"وطعامُ الّذين اُوتُوا الكتابَ حلٌ لّكُم وطَعامُكُم حِلٌ لّهُم”
The commentators (mufassireen) presented explanation of this verse in Exegesis (Tafseer) that though the jews and christians (ahle kitab) are impure(najis), their slaughtered animal is acceptable..
There is a narration in Ibn Majah(535) that a Muslim is not najis in state of Janabah.. So the slaughtered animal of a muslim in state of janabah is highly acceptable..
Tafseer Ibn kaseer (2/29)
سوال:نمبر/ 0317
اگرکوئی شخص چوری کی چیز خریدے تواس کا کیا حکم ہے؟
جواب: اگرخریدنے والے کواس بات کی خبرنہیں ہے کہ یہ چیز چوری کی ہے بلکہ وہ حلال سمجھ کرخرید رہا ہے تواس چیز کاخریدنا درست ہے.اس کے برخلاف اگراس بات کاعلم ہوکہ یہ چیز چوری کی ہے ہےتوپھراس کاخریدنا درست نہیں ہوگا.اس لیے کہ مبیع کے شرایط میں سے یہ شرط ہے کہ بائع مبیع کا مالک ہو.اورچوراس چیز کامالک نہیں ہوتا ہے.نیزاس صورت میں معاصی اورگناہ پرتعاون ہے اس لیے فقہاء نے ان جیسے معاملات کودرست نہیں مانا ہے.
واضح رہے کہ اگرکسی چیز کے بارے میں صرف یہ گمان بھی ہوکہ یہ چیزحلال چوری کی ہے تواس صورت میں بھی اس چیزکے خریدنے سے بچنا ضروری ہے
سوال.نمبر/ 0318
جمعہ کی اہمیت وفضیلت کیا ہے؟
سوال.نمبر/ 0319
سنت نماز بیٹھ کرپڑھنےکا کیا حکم ہے؟
جواب: حضرت عمران بن حصین رض فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سنت نماز کھڑے رہ کر پڑھنا یہ افضل ہے.اورجوسنت نماز بیٹھ کرپڑھے اس کے لئے کھڑے رہ کرنماز ادا کرنے والے کے مقابلہ میں نصف اجر ملے گا(بخاری: 1116)
اس حدیث سے استدلال کرتے ہوے فقہاء نے نقل کیا کہ نفل نماز بغیرعذر کے بھی بیٹھ کر پڑھ سکتے ہیں. مگر ثواب کے اعتبار سے کھڑے ہو کر نماز پڑھنا بیٹھ کر نماز پڑھنے کے مقابلے میں افضل ہے.اس لیے کہ قیام پرقدرت کے باوجود بیٹھ کرنماز پڑھنے میں نصف ثواب ملتا ہے.البتہ اگرکوئی کسی عذرکی بناء پربیٹھ کرسنت نماز اداکرتا ہے تواسے نماز کاپورا ثواب ملے گا. مگر سستی کسی عذرمیں داخل نہیں.
اس لیے سنت نمازیں بغیرعذر کے بیٹھ کرپڑھنامناسب نہیں ہے.اس لیے کہ حضرت مغیرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تہجد کھڑے ہو کر پڑھتے تھے یہاں تک کہ آپ کے قدم سوجھ جاتے توآپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا گیا کہ آپ کی مغفرت ہوچکی ہے توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا میں شکرگذار بندہ نہ بنوں (بخاری:1078)
لهذا بغیرعذر نوافل وسنن کوبیٹھ کرنہ پڑھنا بہتر ہے.
سوال.نمبر/ 0320
جمعہ کی نمازکن لوگوں پر فرض ہے ؟