اسلامی افکار

  • مركزی صفحہ
  • كچھ اپنے بارے میں
  • قرآن
    • عبدالرحمن بن عبدالعزیز السدیس
    • سعود بن ابراهيم بن محمد الشريم
    • ماهر بن حمد المعيقلي
    • محمد أيوب بن محمد يوسف
  • درس قرآن
    • مولانا عبدالباری ندوی صاحب
    • مولانا عبد الحسیب ندوی صاحب
  • درس حدیث
    • مولانا صادق اكرمی ندوی صاحب – سلطانی مسجد
    • مولانا صادق اكرمی ندوی صاحب – تنظیم مسجد
  • فقہی مسائل
    • لائیو سوالات جوابات
    • فقہ شافعی سوال و جواب
    • فقہ حنفی سوال و جواب
    • مولانا خواجہ اكرمی مدنی صاحب-حج و عمره
    • مولانا خواجہ اكرمی مدنی صاحب-زكواة
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – خرید وفروخت
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – قربانی
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – حج وعمرہ
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – وراثت
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – نکاح
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – زیادتی پر قصاص
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – مرتد کے مسائل
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب-جھاد
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – زنا کے مسائل
  • خطبات الحرمین
    • مكۃ المكرمۃ
    • مدینۃ المنوّرۃ
  • خطبات الحرمین اردو
    • مكۃ المكرمۃ
    • مدینۃ المنوّرۃ
  • بھٹكل جمعہ خطبات
    • مولانا عبدالرب خطیبی ندوی صاحب
    • مولانا خواجہ اكرمی مدنی صاحب
    • مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی صاحب
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب
    • مولانا زكریا برماور ندوی صاحب
    • مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب
    • مولانا عبدالاحد فكردے ندوی صاحب
    • مولانا جعفر فقیہ صاحب ندوی
    • دیگر علماء
  • اہم بیانات
  • جمعہ بیانات
    • مولانا عبدالرب خطیبی ندوی صاحب
    • مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی صاحب
    • مولانا خواجہ اكرمی مدنی صاحب
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب
    • مولانا زكریا برماور ندوی صاحب
    • مولانا اقبال نائطے صاحب ندوی
    • مولانا نعمت اللہ عسكری ندوی صاحب
    • مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب
    • مولانا عبدالاحد فكردے ندوی صاحب
    • مولانا جعفر فقیہ صاحب ندوی
    • دیگر علماء
  • دیگر بیانات
    • مولانا مقبول احمد كوبٹے ندوی صاحب
    • مولا نا الیاس جاكٹی ندوی صاحب
    • مولانا خواجہ اكرمی مدنی صاحب
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب
    • مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی صاحب
    • مولانا اقبال نائطے صاحب ندوی
    • مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب
    • مولانا عبدالنور فكردے ندوی صاحب
    • دیگر علماء
  • مختصر اوڈیو
    • درسِ قرآن
    • درسِ حدیث
    • دیگر موضوعات
  • رمضان ایک منٹ كا سبق
    • مولاناعبدالباری ندوی – رمضان 2007
    • مولاناعبدالباری ندوی – رمضان 2011
    • مولاناعبدالباری ندوی – رمضان 2012
    • مولاناعبدالباری ندوی – رمضان 2013
    • مولانا عبدالرب خطیبی ندوی صاحب – رمضان 2010
  • دعائیں
    • مكۃ المكرمۃ – 1437 / 2016
    • 1438 / 2017
    • 1439 / 2018
    • 1441 / 2020
    • 1442 / 2021
    • 1443 / 2022
    • مدینۃ المنوّرۃ – 1437 / 2016
    • 1438 / 2017
    • 1439 / 2018
    • 1441 / 2020
    • 1442-2021
    • 1443 / 2022
  • اوقات الصلاۃ
  • ایمیل سروسس
  • فقہ شافعی سوالات
  • گروپ میں شامل ہونے كے لئے

فقہ شافعی سوال نمبر – 0371

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0371

حائضہ عورت کے لئے خطبہ سننے کے لیے عیدگاہ جاناجائز ہے یانہیں؟

جواب: حضرت ام عطيه رضي الله عنها فرماتي ہیں کہ رسول الله صلي الله وعليه وسلم نے ارشاد فرمایا کہ بلوغت سے قریب اور پردہ والی عورتوں اور حائضه عورتوں کو عید میں نکالاگیا، پھر (حکم دیاگیاکہ)
حائضہ عورتیں مصلي (نمازپڑھنے کی جگہ ) سے دور رہیں۔ (تاکہ جگہ کشادہ ہوجاے) اورخیر کے کاموں اور مسلمانوں کی دعا میں حاضر رہیں ( بخاري: 974)
مذکورہ حدیث سے فقہاء نے استدلال کیا ہے کہ حائضہ عورت کے لئے خطبہ وغیرہ سننے کے لئے عید گاہ جانا جائز ہے.
البتہ نمازپڑھنے کی جگہ سے ہٹ کر ایک طرف بیٹھ کرخطبہ سننابہتر ہے.تاکہ تبا سالاگ ھنے والوں کوجگہ تنگ نہ ہوجاے. ( بحر المذهب 231/2)

وذوات الخدور والحيض، قالت أم عطيه ﵂: أما الحيض فكن يعتزلن المصلى ويشهدن الذكر ودعوة المسلمين، والعواتق: جمع عاتق وهي التي قاربت الإدراك، وقيل: هي المدركة ولأنه موضع ريبة واجتماع فاستحب إخراجهن لتكثير الجمع . بحر المذهب(٣/٢٣١)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2256/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0371.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 1:23

فقہ شافعی سوال نمبر – 0372

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0372

سلام کرتے وقت السلام علیکم کے بعدورحمۃ اللہ وبرکاتہ ومغفرتہ کا اضافہ کرنےکا کیا حکم ہے؟

جواب: حضرت معاذ بن انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور فرمایا (السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ ومغفرتہ )تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :اس کے لئے چالیس نیکیاں ہیں (أبو داؤد 5196)

فقہاء کرام نے اس حدیث سے استدلال کیا ہے کہ اگر کوئ شخص سلام کا جواب دینے میں ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ومغفرته کا اضافہ کرتا ہے تو بہتر ہے (اس کے لئے السلام علیکم کہنے پر دس ورحمۃ اللہ پر دس وبرکاتہ پر دس، اور مغفرتہ پر دس اسے کل چالیس نیکیاں ملے گی سنن ابی داؤد کی اس حدیث کو سامنے رکھتے ہوئے فقہائےکرام نے سلام میں مذکورہ الفاظ کااضافہ کرنا مشروع اور افضل لکھا ہے ۔ واللہ تعالی اعلم (إعانة الطالبين )

( قوله : وزيادة الخ) اي والافضل زيادة ورحمة الله وبركاته ومغفرته لما تقدم آنفا عن النووي . اعانة الطالبين(٤/٢٨٨)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2267/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0372.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 1:30

فقہ شافعی سوال نمبر – 0373

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0373

غائبانہ نماز میں بیک وقت متعدد میت کی نیت کرکے نماز پڑهنا درست ہے یا نہیں؟

جواب: غائبانہ نماز میں بیک وقت متعدد میت کی نیت کرکے نماز پڑهنا درست ہے بلکہ مسنون ہے اس لئے کہ غائبانہ نماز میں میت کی تعیین شرط نہیں ہے (مغني المحتاج 2/28)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2268/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0373.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 0:56

فقہ شافعی سوال نمبر – 0374

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0374

بعض لوگوں کے منہ سے دوران نیند رال نکلتی ہے اسکا کیا حکم ہے پاک ہے یا ناپاک؟

جواب: بعض لوگوں کے منہ سے دوران نیند رال نکلتی ہے اگر وہ رال معدہ سے نکلے یعنی اگر وہ پیلی اوربدبودار ہو توناپاک ہے،اس کے برعکس اگر معدہ سے نہ نکلے بلکہ منہ سے نکلے یااس بات میں شک ہو کہ معدہ سے نکلی ہے یا منہ سے تو یہ رال پاک ہے لیکن اگر کوئی ایسا شخص ہے جس کی ہمیشہ معدہ سے رال نکلتی ہے تو فقہاء فرماتے ہیں کہ وہ معاف ہے اگر چہ زیادہ ہو.البتہ اسے بھی دھونامستحب ہے لیکن جسکی ہمیشہ رال نہیں نکلتی تو معاف نہیں ہے بلکہ دھونا ضروری ہے – (حاشية الجمل 274/1)

والماءُ السّائِلُ مِن فَمِ النّائِمِ نَجِسٌ إنْ كانَ مِن المَعِدَةِ كَأنْ خَرَجَ مُنْتِنًا بِصُفْرَةٍ لا إنْ كانَ مِن غَيْرِها أوْ شَكَّ فِي أنَّهُ مِنها أوْ لا، فَإنَّهُ طاهِرٌ نَعَمْ لَوْ اُبْتُلِيَ بِهِ شَخْصٌ فالظّاهِرُ كَما فِي الرَّوْضَةِ العَفْوُ انْتَهَتْ . حاشية الجمل(١/٢٧٤)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2269/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0374.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 0:57

فقہ شافعی سوال نمبر – 0375

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0375

جو حضرات کشتی میں نوکری کرتے ہیں کیا وہ قصر کرسکتے ہیں اور ان کے حق میں جمعہ کاکیاحکم ہے؟

جواب: اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں : جب تم زمین میں سفر کرو تو پر کوئ حرج نہیں ہے کہ تم نماز کو قصر اداء کرو (سورہ نساء 101)

فقہاء کرام نے اس آیت سے استدلال کیا ہے کہ طویل سفر میں قصر کرنا جائز ہے چاہے وہ سفر سمندری سفرہو یازمینی سفرہو، اگر سمندری سفرکرنے والوں کا کسی جگہ چار دن سے زیادہ ٹهرنے کا قصد ہو یاعام طورپر جہاز کسی ساحل پرچار دن سے زیادہ لنگرانداز ہوتا ہوتو قصر جائز نہیں ہے اس لئے کہ اس صورت میں وہ مسافرنہیں رہے گا،اور مسافر پر جمعہ ضروری نہیں ہے (البيان 2/450) (البيان 2/543)

وإذا كان ملاح في سفينة له، وكان فيها أهله، وماله، وولده، وهو يسافر في البحر، أحببت له ألا يقصر؛ لأنه في وطنه، وموضع إقامته، فإن قصر الصلاة جاز؛ لأنه مسافر). البيان(٢/٤٤٩)

ولا تجب الجمعة على المسافر . البيان(٢/٥٢٥)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2270/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0375.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 1:28

فقہ شافعی سوال نمبر – 0376

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0376

اگرکسی شخص کے بال سرکی حدسے نکلے ہوے ہوں تووضومیں ان بالوں پرمسح درست ہوگایا نہیں؟

جواب: اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں : "اپنے سروں کا مسح کرو” (سوره مائدة :6)

اس آیت کی روشنی میں فقہاء نے وضومیں سر یا ان بالوں کا مسح واجب قرار دیا ہے. جو سرکی حد میں ہیں .لہذا اگرکسی کے بال طویل ہونے کی وجہ سے آگے یاپیچھے سے سرکی حدسے باہرنکلے ہوں اوروہ شخص سرپرمسح کے بجاے صرف سرکی حدکے باہران بالوں پرمسح کرے تووضودرست نہیں ہوگا. (مغني المحتاج 1/176)

(فِي حَدِّهِ) أيْ الرَّأْسِ بِأنْ لا يَخْرُجَ بِالمَدِّ عَنْهُ مِن جِهَةِ نُزُولِهِ، فَلَوْ خَرَجَ بِهِ عَنْهُ مِنها لَمْ يَكْفِ حَتّى لَوْ كانَ مُتَجَعِّدًا بِحَيْثُ لَوْ مُدَّ لَخَرَجَ عَنْ الرَّأْسِ لَمْ يَجُزْ المَسْحُ عَلَيْهِ. مغنى المحتاج(١/١٧٤,١٧٥)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2271/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0376.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 1:08

فقہ شافعی سوال نمبر – 0377

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0377

اگرکتاکسی گھریامسجدمیں داخل ہوکرفورانکل جاے توکیااس جگہ کوپاک کرناضروری ہے یانہیں؟

جواب: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جب تم میں سے کسی کے برتن میں منہ ڈالے تو اسے سات مرتبہ دهوئے جس میں ایک مرتبہ مٹی کااستعمال کیاجاے (سنن ابی داود:71)

فقہاء کرام نے اس حدیث سے استدلال کیا ہے کہ اگر کتا کسی برتن میں منہ ڈال کرزبان سے پانی پیے یازبان سے کسی چیزکوچاٹے توسات مرتبہ دھوناضروری ہے جس میں ایک مرتبہ مٹی کے پانی سے دھوناضروری ہے.اس سے پتہ چلاکہ کتے کی نجاست کی بنیاد اوراعتباراس کے تراورگیلے ہونے پرہے.لہذااگر کسی کے گهر میں داخل ہوتو دیکها جائے گا اگر کتا اور گهر کی زمین دونوں خشک ہوتو اس صورت میں گهر کو دهویا نہیں جائے گا اور اگر دونوں میں سے کوئی بھی تر ہوتو ایسی صورت میں زمین کو پاک کرنا ضروری ہے.البتہ پانی بہالیاجاے توبہترہے.

فهكذا لو ماس الكلب ثوبا رطبا او ماس ببدنه الرطب ثوبا يا بسا اووطئ برطبة رجله على ارض او بساط كان كالولوغ في وجوب غسله سبعا فيهن مرة بالتراب . الحاوي الكبير (١/٣١٥)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2272/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0377.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 1:30

فقہ شافعی سوال نمبر – 0378

اتوار _12 _اگست _2018AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

فقہ شافعی سوال نمبر/ 0378
احرام کی حالت میں پردہ کرنے کا کیا طریقہ ہے؟

جواب:۔ احرام کی حالت میں عورتوں کو چہرے کو کهلا رکهنا ضروری ہے لہذا اگرکوئی عورت اس حالت میں پردہ کرنا چاہے توایسی ٹوپی وغیرہ پہن کراس پرنقاب اس طرح لٹکاے کہ وہ چہرے کو نہ لگے .نیز اس حالت میں کوئی فدیہ بهی واجب نہیں ہوگا۔ (روضة الطالبین وعمدة المفتين 3 / 127)

ولَها أنْ تَسْدِلَ عَلى وجْهِها ثَوْبًا مُتَجافِيًا عَنْهُ بِخَشَبَةٍ ونَحْوِها، سَواءٌ فَعَلَتْهُ لِحاجَةٍ مِن حَرٍّ أوْ بَرْدٍ، أوْ فِتْنَةٍ ونَحْوِها، أمْ لِغَيْرِ حاجَةٍ. فَإنْ وقَعَتِ الخَشَبَةُ، فَأصابَ الثَّوْبُ وجْهَها بِغَيْرِ اخْتِيارِها، ورَفَعَتْهُ فِي الحالِ، فَلا فِدْيَةَ. وإنْ كانَ عَمْدًا، أوِ اسْتَدامَتْهُ، لَزِمَتْها الفِدْيَةُ.
روضة الطالبین وعمدة المفتين:٣/١٢٧

Fiqhe Shafi Question No/0378
What is the method of veiling oneself in the state of Ihram?

Ans; It is necessary for women to keep their faces uncovered in the state of Ihram.. Therefore if a woman wishes to veil herself in this state then she must wear a cap to which she must attach a veil in such a way that it should not touch her face and she doesn’t have to pay fidya in this state..

https://islamiafkaar.com/wp-content/uploads/2018/08/Fiqhe-Shaf-Question-0378.mp3
https://islamiafkaar.com/podcast-player/2273/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0378.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 0:32

فقہ شافعی سوال نمبر – 0379

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0379

مور اور اس جیسے جانور جو کهائے نہیں جاتے ان کے انڈے کهانے کا کیا حکم ہے؟

جواب: مور اور اس جیسے جانور جو کهائے نہیں جاتے راجح قول کے مطابق کے انڈے کهانا جائز ہے اس لئے کہ وہ پاک ہے اور ان کے کهانے میں کسی قسم کی گهن محسوس نہیں ہوتی ہے
وإذا قلنا بطهارة ببض مالا يؤكل لحمه جاز أكله بلا خلاف لأنه غير مستقذر (المجموع 2 / 556)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2274/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0379.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 0:24

فقہ شافعی سوال نمبر – 0380

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0380

کیا نماز میں چهینکنے کے بعد الحمد للہ اوراس کےجواب میں یرحمک اللہ کہنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے؟

جواب: مسلم شریف اور طبرانی کی روایات کو سامنے رکھتے ہوئے فقہاء کرام نے استدلال کیا ہے کہ اگرکوئی نماز میں چھینک آنے پرالحمدللہ کہے تواس سے نمازباطل نہیں ہوگی. لیکن جواب میں یرحمک اللہ کہنادرست نہیں ہے.اس لیے کہ بات کرنے سے نماز ٹوٹ ہوجاتی ہے چوں کہ نماز میں چهینک کا جواب یرحمک اللہ کہنا سامنے والے سے بات کرنا کی طرح ہے البتہ اگر کوئی يرحمه اللہ کہے تو نماز باطل نہیں ہوگی۔واضح رہے سورہ فاتحہ کے دوران الحمدللّٰہ اور اسکے جواب میں یرحمہ اللہ نہیں کہنا چاہیے ورنہ سورہ فاتحہ دوبارہ پڑھنا لازم ہوگا
(مسلم :537) (طبرانی :4532) (تحفة المحتاج مع حواشي الشرواني 2 / 148) (نهاية المحتاج 2 / 47)

(و لا تبطل بالذكر والدعاء)…..(الا ان يخاطب)…..(كَقَوْلِهِ لِعاطِسٍ رَحِمَك اللَّهُ) لِأنَّهُ مِن كَلامِ الآدَمِيِّينَ حِينَئِذٍ كَعَلَيْك السَّلامُ بِخِلافِ رحمه الله وعَلَيْهِ لِأنَّهُ دُعاءٌ ويُسَنُّ لِمُصَلٍّ عَطَسَ أوْ سُلِّمَ عَلَيْهِ أنْ يَحْمَدَ بِحَيْثُ يَسْمَعُ نَفْسَهُ.
تحفة المحتاج:١/٢٣١,٢٣٢

والتَّشْمِيتُ بِقَوْلِهِ يَرْحَمُهُ اللَّهُ لِانْتِفاءِ الخِطابِ، ويُسَنُّ لِمَن عَطَسَ أنْ يَحْمَدَهُ ويُسْمِعَ نَفْسَهُ خِلافًا لِما فِي الإحْياءِ وغَيْرِهِ.
نهاية المحتاج إلى شرح المنهاج ٢/‏٤٧

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2275/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0380.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 2:04

1 … 36 37 38 39 40 … 132

↓↓↓ براہِ راست سننے كے لئے كلك كریں ↓↓↓


↓↓↓ براہِ راست سننے كے لئے كلك كریں ↓↓↓
Islamiafkaar is on Mixlr
بھٹکل آذان ٹائم ہفتہ 15 Jumada Al Akhira 1447ﻫ

١٥ جُمَادَىٰ ٱلثَّانِيَة ١٤٤٧

Suhoor End 5:17 am
Iftar Start 6:05 pm
Prayer Begins
Fajr5:22 am
Sunrise6:42 am
Zuhr12:28 pm
Asr3:39 pm
Maghrib6:05 pm
Isha7:15 pm

تازہ اِضافے

  • وقفات مع آية الكرسي – 05-12-2025
  • إتباع السيئات بالحسنات – 05-12-2025
  • اسلام میں غفلت کی مذمت – 05-12-2025
  • تین اہم معاشرتی مسائل – 05-12-2025
  • قرض آدا نہ کرنے کا انجام – 05-12-2025
  • تمھارے پاس ڈرانے والا آچکا ہے – 05-12-2025
  • بھٹكل تنظیم جمعہ مسجِد عربی خطبہ – 05-12-2025
  • اسلامی شادی اور زوجین کے حقوق – 05-12-2025
  • بھٹكل خلیفہ جامع مسجد عربی خطبہ – 05-12-2025
  • انسان کی شخصیت پر ناموں کا اثر – 05-12-2025

ہماری نئی معلومات كے لئے

  • مركزی صفحہ
  • كچھ اپنے بارے میں
  • قرآن
  • درس قرآن
  • درس حدیث
  • فقہی مسائل
  • خطبات الحرمین
  • خطبات الحرمین اردو
  • بھٹكل جمعہ خطبات
  • اہم بیانات
  • جمعہ بیانات
  • دیگر بیانات
  • مختصر اوڈیو
  • رمضان ایک منٹ كا سبق
  • دعائیں
  • اوقات الصلاۃ
  • ایمیل سروسس
  • فقہ شافعی سوالات
  • گروپ میں شامل ہونے كے لئے

Copyright © 2014 • اسلامی افکار • Finch Theme