فقہ شافعی سوال نمبر/ 0421 کیا حائضہ عورت کے لیے مسجد کی چھت پر کسی دینی پروگرام کو سننے کے لیے بیٹھنے اور ٹہرنے کی اجازت ہے؟
جواب:۔ حضرت عائشہ رضي الله عنها فرماتی ہیں کہ آپ صلي الله عليه وسلم نے فرمایا کہ میں حائضہ کے لیے مسجد میں بیٹھنے اور ٹہرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ (سنن ابوداود:232)
اس حدیث کی بنیاد پر کسی حائضہ کے لیے مسجد میں بیٹھنے کی اجازت نہیں ہے. اور مسجد کی چھت بھی مسجدکے حکم میں ہے، لہذا مسجد کی طرح مسجد کے چھت پر دینی پروگرام کو سننے کے لیے یا یوں ہی بیٹھنے کی اجازت نہیں ہے۔
امام نووی رحمة الله عليه فرماتے ہیں:
حائط المسجد من داخله و خارجه له حکم المسجدفی وجوب صیانته و تعظیم حرمانه وكذا سطحه (المجموع:2/205)
یحرم علی الحائض و النفساء مس المصحف و حمله و اللبث فی المسجد (المجموع:2/603)
Fiqhe Shafi Question No/0421 Is it permissible for a menstruating woman to sit or stand on the terrace of the mosque to listen to any islamic programmes?
Ans; Hazrat Aaisha R.A narrated that the Messenger of Allah(peace and blessings of Allah be upon him) said” I do not permit a menstruating woman to sit and remain in the mosque ” (Sunan abu dawood: 232)
On the basis of this hadeeth it is not permissible for a menstruating woman to sit in the mosque and the terrace of the mosque is also among the rulings of mosque.. So sitting on the terrace of the mosque to listen to islamic programmes or without any reason is not permissible for a menstruating woman..
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0422 اگر کسی شخص نے کرائے پر گھر لیا ہو تو کیا اب وہ گھر اصل مالک کی اجازت کے بغیر یا اجازت کے ساتھ کسی اور کو اجرت پر دے سکتا ہے؟
جواب:۔ اگر کوئی شخص گھر یا دکان کرائے پر لے تو اسکے لئے اس گھر کو کسی دوسرے کو کرائے پر دینا جائز ہے اس شرط کے ساتھ وہ امانت دارہو. چاہے وہ اسکو اسی اجرت پر کرائے پر دے جتنی پر اس نے کرائے پر لیا ہے یا اس سے کم اجرت پر یا اس سے زیادہ اجرت پر دے اور اصل مالک کو یہ شرط لگانا بھی درست نہیں ہے کہ وہ کسی دوسرے کواجرت پر نہیں دے سکتا.
امام نووی رحمة الله عليه فرماتے ہیں :
ﻳﺼﺢ ﻣﻦ اﻟﻤﺴﺘﺄﺟﺮ ﺇﺟﺎﺭﺓ ﻣﺎ اﺳﺘﺄﺟﺮﻩ ﺑﻌﺪ ﻗﺒﻀﻪ، ﺳﻮاء ﺃﺟﺮ ﺑﻤﺜﻞ ﻣﺎ اﺳﺘﺄﺟﺮ، ﺃﻡ ﺑﺄﻗﻞ، ﺃﻡ ﺑﺄﻛﺜﺮ۔ (روضة الطالبين 325/4)
وللمکتری استیفاء المنفعة بنفسه وبغیرہ کما یجوز ان یوجر ما استاجرہ من غیرہ لکن یشترط أمانة من سلمھا الیه. فلو شرط استیفاء ما علیه بنفسه لم یصح کما لو باعه عینا و شرط ان لا یبیعھا….مغني المحتاج :437/3 ☆اسنى المطالب:115/4☆الفقه المنهجي :130/3☆حاشيتا قليوبي وعميرة :218/3
Fiqhe Shafi Question No/0422 If a person takes a house on rent then can he rent the house to someone else with or without the permission of the owner of the house?
Ans; If a person takes a house on rent then it is permissible for him to rent that house to someone else with or without the permission of the owner even if he demands the same amount which he had given to the owner or with less amount or much more amount than the rent..
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0423 اگر کسی عورت پر پچھلے کئے سالوں کے رمضان کے ایام حیض کے روزوں کی قضاء باقی ہو، اب وہ عورت ان روزوں کی قضاء کرنا چاہتی ہے تو قضاء کے ساتھ فدیہ کی کیا ترتیب ہوگی؟
جواب:۔ اگر کسی عورت پر پچھلے کئی سالوں کے ایام حیض کے قضا روزے باقی ہو تو اس پر قضا روزوں کے ساتھ تاخیر کی وجہ سے فدیہ بھی دینا ضروری ہے، اور جس سال کے فدیہ کے ادا کرنے میں جتنی تاخیر کی جائیگی فدیہ بھی اتنا ہی دگنا ہوتا رہیگا، مثلا اگر کسی پر ٢٠١٠ میں فدیہ ادا کرنا تھا، لیکن نہیں کیا، اب ٢٠١٧ میں وہ ادا کر رہی ہے، تو اس کو سات سال کا فدیہ ادا کرنا ہوگا، اسی طرح اگر کسی نے فدیہ تو ادا کیا، لیکن قضاء نہیں کیا، تو اس کو اگلے سال قضاء کے ساتھ فدیہ دوبارہ ادا کرنا ہوگا.
امام شربینی رحمة الله عليه فرماتے ہیں:
والأصح تكرره أي المد إذا لم يخرجه بتكرر السنين…فإن أخرجها ثم لم يقض حتى دخل رمضان آخر وجبت ثانيا بلا خلاف۔ (مغني المحتاج١٩١\٢) ☆تحفة المحتاج:٥٢٨\١ ☆نهاية المحتاج:١٦٤\٣ ☆حاشية الجمل:٤٥٦\٣
Fiqhe Shafi Question No/0423 If a woman has many missed fasts of ramadhan pending on her (due to menstruation), some accounting to the previous few years and now she wants to make up the fasts then what is the method of making up the fast along with fidya?
Ans; If a woman has many previous years fasts of Ramadan pending on her (due to menstruation) then it is necessary for her to give fidya along with making up the missed fast due to its lateness.. And for which year giving the fidya is delayed, the fidya will be doubled every year.. for example; If a woman was to give fidya in 2010 but she didn’t then now in 2017 she has to give fidya of 7 years.. Similarly, if one did not make up the missed fast but gave off the fidya then she must make up the missed fast in the next year and with that fidya must be given again..
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0424 اگر کسی حاملہ عورت کو روزہ کی حالت میں ڈاکٹر کے پاس چیک اپ(check up) کے مراحل سے گزرنا پڑے، اور ڈاکٹر چیک آپ کے لیے اس کی شرمگاہ میں ٹسٹ کا آلہ داخل کرے، کیا اس صورت میں اس کا روزہ ٹوٹ جائیگا؟
جواب:۔ اگر حاملہ عورت کی شرمگاہ میں ڈاکٹر کوئی آلہ داخل کرے، چاہے آلہ (ٹسٹ کرنے کی چیز) شرمگاہ کے اندرونی حصہ میں پہنچے یا نہ پہنچے بہرحال روزہ ٹوٹ جائے گا۔
امام عمرانی رحمة الله عليه فرماتے ہیں:
فطر في إحليله شيئا، أو أدخل فيه ميلا، أفطر به،سواء وصل إلى المثانة أو لم يصل………إدخال الميل الإحليل: أنه لا يفطر به…………….والأول هو المذهب (البيان:٥٠٦/٣) ☆المجموع:٣٢١\٦ ☆روضة الطالبين:٢٢٢\٢ ☆الحاوي الكبير:٤٥٦\٣
Fiqhe Shafi Question No/0424 If a pregnant woman goes through a situation in which she has to visit the doctor for check up in fasting state and the doctor inserts some tool in her vagina for testing then does the fast invalidate?
Ans; If a doctor inserts some tool in the vagina of a pregnant woman for the purpose of testing,even if the tool reaches inside or not, her fast invalidates..
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0425 اگر کوئی مریض دوا خانہ میں ایڈمٹ (admit) ہو، یا زیر علاج ہو،اور مسلسل اس کے لئے گلوکوس کی بوتل جاری ہو، جس سے اسے طاقت حاصل ہو رہی ہو،کیا اس کے باوجود اسے روزہ چھوڑنے کی اجازت ہے ؟
جواب:۔ مذکورہ شخص اگر روزہ رکھنے پر قادر ہو، اور بیماری بڑھنے کا خطرہ نہ ہو، تو روزہ رکھنا ضروری ہے، اور اگر روزہ رکھنے کی صورت میں ضرر یعنی نقصان کا اندیشہ ہو، اس کیلئے روزہ چھوڑنا جائز ہے:
قال الشيخ زكریا الأنصاري: ولا على من لا يطيقه حساأو شرعا… لمرض لا يرجى برءه،……… ويباح تركه بنية الترخص لمرض ،يضر معه صوم ضررا۔ شرح المنهج مع الجمل٤٤٠\٣ ☆نهاية المحتاج:١٥٤\٣ ☆بشرى الكريم:٤٧١\١ ☆أسنى المطالب:٢٤٦\٢ ☆الحواشي المدنية:١٨١\١
Fiqhe Shafi Question No/0425 If an ill person is admitted in a hospital or he is under medication and the glucose is continously dripped to the person through which he gains strength, Inspite of this, is it permissible for him to skip the fast?
Ans; If the person is able to keep the fast and there is no fear of increase in the disease then keeping fast is necessary and if there is a fear of any harm due to fasting then in this situation it is permissible for him to skip the fast..
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0426 شوگر کے مریض کے لیے روزہ نہ رکھنے کی گنجائش ہے یا نہیں؟
جواب:۔ اگر شوگر کا مرض معمولی ہوکہ اس شخص کو روزہ رکھنے میں دشواری نہ ہو تو روزہ رکھنا ضروری ہے. لیکن اگر مرض اتنا شدید ہو کہ روزہ رکھنا ممکن نہ ہو تو ایسے شخص کے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے. اور اگر یہ مرض ایسا ہوکہ اب اس سے شفاء کی امید نہ ہو کہ کسی صورت میں روزہ رکھنا ممکن نہ ہو تو ہر روزہ کے بدلہ فدیہ ادا کرنا ضروری ہے. اگر شفاء کی امید ہو اور افاقہ ہوجائے تو پھر روزوں کی قضاء واجب ہے۔
والمريض الذى لا يرجى برءه لا صوم عليها بلا خلاف…و يلزمها الفدية على أصح القولين…المريض العاجز عن الصوم لمرض لا يرجى زواله لا يلزمه الصوم فى الحال ويلزم القضاء… وأما المريض اليسير الذى لا يلحق به مشقة ظاهرة لم يجزئه له الفطر بلا خلاف عندنا (المجموع:٦\٢٥٦:٢٥٧) وان كان يخاف التلف من الصوم أو زيادة العلة جاز له الإفطار فإذا برى وجب عليه القضاء {البيان:٣:٤٧٤}
Fiqhe Shafi Question No/426
Is it permissible for a diabetic person to skip the fast?
Ans; If the diabetes is normal and the person doesnot feel difficulty in fasting then fasting is necessary for the person but if the disease is intense and it is not possible for the person to keep the fast then it is permissible for him to skip the fast and if the disease is so intense that there is no hope for it to be cured and cannot fast at any situation then it is necessary to give fidya for each fast.. If there is hope that the disease can be cured and later he
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0427 جب کسی عورت کو روزہ کی حالت میں بچہ پیدا ہوجائے تو روزہ باطل ہوگا یا نہیں؟
جواب:۔ کسی عورت کو روزہ کی حالت میں بچہ پیدا ہوجائے تو اس سلسلے میں راجح قول جس کو اکثر فقہائے کرام نے لکھا ہے کہ بچہ پیدا ہونے سے ہی روزہ باطل ہو جائے گا، پیدا ہونے والا بچہ چاہے علقہ ہو یا مضغہ ہو، چاہے اس عورت کو خون فورا نکلے یا بعد میں نکلے، خون پندرہ دن کے اندر دیکھے یا بعد میں، البتہ تمام صورتوں میں اس عورت کا روزہ باطل ہو جائے گا۔
والمعتمد أن الولادة مبطلة الصوم مطلقا وعبارة لهذا المحل لا محل له لأن الولادة مفطرة لذاتها قال م ر في باب الصوم ولو ولدت ولم تر دما بطلت صومها كما صححه فى المجموع (بجيرمي 309/1) (المجموع 169/2) (مغني المحتاج 175/2)(نهاية المحتاج 176/3)
Fiqhe Shafi Question No/0427 If a woman delivers a baby while fasting then does her fast invalidates?
Ans; If a woman gives birth to a child while fasting then on account of this there is a correct definition written by many of the scholars that giving birth to a child itself invalidates the fast even if the child is in the form of embryo or developed to a fetus or if the woman sees blood immediately or later, or sees within 15 days or after it, in all these situations the fast invalidates..
قہ شافعی سوال نمبر/ 0428 حائضہ عورت رمضان میں روزہ نہیں رکھ سکتی،تو اس کے لئے قضاء کا کیا حکم ہے،اور قضاء کے لئے کوئی وقت متعین ہے یا نہیں،اور اگر اس وقت میں ادا نہ کرے تو کفارہ ہے یا نہیں؟
جواب:۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہے کہ میرے اوپر رمضان کے روزے ہوا کرتے تھے، اور میں ان کے قضاء کی قدرت نہیں رکھتی سوائے شعبان کے (بخاري:١٩٥٠)
علامہ ابن حجر عسقلانی رحمة الله عليه اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں کہ رمضان کے قضاء کی تاخیر جائز نہیں ہے، یہاں تک کہ دوسرا رمضان آجائے۔ (فتح الباري:٧٠٨\٥)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے کہ جو شخص رمضان پائے، اور وہ مرض کی وجہ سے افطار کرے، پھر وہ صحیح ہو جائے، اور قضاء نہ کرے یہاں تک کہ دوسرا رمضان آجائے، تو پہلے اس رمضان کے روزوں کو ادا کرے، پھر قضاء والے کو ادا کرے، پھر ہر دن کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلائے۔ (الدار قطني:١٩٧\٢)
مذکورہ احدیث سے فقہاء نے یہ استدلال کیا کہ اگر کوئی شخص بغیر کسی عذر کے روزے کی قضاء میں تاخیر کرے، تو اس پر اس روزے کی قضاء کے ساتھ ہر ایک دن کے بدلہ ایک مد کھانا دینا لازم ہے۔
حافظ ابن حجر عسقلانی رحمة الله عليه فرماتے ہیں: ويؤخذ من حرصهاعلى ذلك في شعبان ءنه اا يجوز تأخير القضاء حتى يدخل رمضان آخر
امام زكريا الأنصاري رحمة الله عليه فرماتے ہیں: تجب الفدية بتأخر الأولى بتأخير القضاء، فلو أخرها قضاء رمضان بلا عذر إلى قابل فعليه مع القضاء لكل يوم مد۔ (أسنى المطالب:٢٥٩\٢) ☆النجم الوهاج:٣٤١\٣ ☆مغني المحتاج:١٩١\٢ ☆الحواشي المدنية:١٩٨\٢
Fiqhe Shafi Question No/428 A woman cannot fast in the holy month of Ramadhan during menstruation, then what is the ruling with regard to making up the missed fast and is there any particular time for making up the missed fast? if one did not make up the missed fast during the determined duration then what is its kaffara?
Ans; Hazrat Aaisha R.A said; "Sometimes I missed some days of Ramadhan and could not fast except in the month of Shaban..(sahih bukhari 1950)
In the explanation of this hadeeth Allama Ibn Hajar Asqalani Rehmatullah alaihi says that delay in making up the missed fast until the next Ramadhan is not permissible..(Fatah Al bari 708/5)
Hazrat Abu huraira R.A narrated that whoever reaches the month of Ramadhan and he skips the fast due to illness and later he recovers from his illness and didnot make up the missed fast until the next Ramadhan then he must fast the days of the ongoing Ramadhan and then he must make up the missed fasts of the previous Ramadhan and he must feed a poor for each day of missed fast…(Al Dar qutni 197/2)
On account of these hadeeths the jurists(fuqaha) says that if anyone delays making up the missed fasts without any reason then it is compulsory for him to make up the missed fast and along with it he must give one madd of meal..
فقہ شافعی سوال نمبر/0429 اگر کوئی امام تراویح کی نماز قرآن دیکھ کر پڑھائے تو اس کا کیا حکم ہے؟ اور اگر کوئی تنہا تراویح کی نماز پڑھے اور قرآن دیکھ کر پڑھے تو اس کا کیا حکم ہے؟
جواب:۔ تراویح کی نماز میں امام کے لیے یا کسی تنہا شخص کے لیے قرآن کریم دیکھ کر پڑھنا جائز ہے. قرآن دیکھ کر پڑھنے سے نماز باطل نہیں ہوگی. البتہ اس بات کا خیال رہے کہ قرآن دیکھ کر پڑھنے سے عمل کثیر یعنی زیادہ حرکت نہ ہو۔
ﻟﻮ ﻗﺮﺃ اﻟﻘﺮﺁﻥ ﻣﻦ اﻟﻤﺼﺤﻒ ﻟﻢ ﺗﺒﻄﻞ ﺻﻼﺗﻪ ﺳﻮاء ﻛﺎﻥ ﻳﺤﻔﻈﻪ ﺃﻡ ﻻ ﺑﻞ ﻳﺠﺐ ﻋﻠﻴﻪ ﺫﻟﻚ ﺇﺫا ﻟﻢ ﻳﺤﻔﻆ اﻟﻔﺎﺗﺤﺔ ﻛﻤﺎ ﺳﺒﻖ ﻭﻟﻮ ﻗﻠﺐ ﺃﻭﺭاﻗﻪ ﺃﺣﻴﺎﻧﺎ ﻓﻲ ﺻﻼﺗﻪ ﻟﻢ ﺗﺒﻄﻞ۔ (المجموع:4/95)
Fiqhe Shafi Question No/0429 If a fasting person sees a person drowning and it is not possible to rescue the drowning person without breaking the fast then in this situation what is the ruling with regard to breaking the fast?
Ans; If a fasting person sees a person drowning then it is compulsory(wajib)for him to rescue the drowning person even if his fast invalidates during the rescue…
فقہ شافعی سوال / 0430 دانتوں کے درمیان کھانے کی کوئی چیز پہنسی ہو تو روزے کی حالت میں اس کا کیاکم ہے ؟
جواب:۔اگر اس کو پھینکنے پر قدرت ہو تو اس کو پھینکنا ضروری ہے لیکن پھینکنے پر قدرت نہ ہو تو معاف ہے۔
والاصح حملها على حالتين فحيث قال لا يفطر أراد به ما إذا لم يقدر على تميزه ومجه وحيث قال يفطر أراد به ما إذا قدر فلم يفعل وابتلعه (روضة الطالبين 2/361)
Fiqhe Shafi Question No/0430 If any food stuff gets stucked from between the teeth then what is the ruling with regard to this in a state of fasting?
Ans; If one is able to remove the food stuff from the teeth and spit it out from the mouth then spitting is compulsory but if he is not able to throw it out then it is forgiven..