فقہ شافعی سوال نمبر / 0801 ايک احرام سے کتنے عمرہ کر سکتے ہیں؟ ایک مرتبہ احرام باندھنے سے ایک ہی عمرہ کرسکتے ہیں یہاں تک کہ اگر کوئی شخص احرام پہننے سے پہلے ایک ساتھ دو عمرہ کرنے کی نیت اور عمرہ کے مکمل اعمال دو مرتبہ ادا کرے تب بھی ایک ہی عمرہ منعقد ہوگا۔ ﻭﻟﻮ ﺃﺣﺮﻡ ﺑﺤﺠﺘﻴﻦ ﺃﻭ ﻋﻤﺮﺗﻴﻦ اﻧﻌﻘﺪﺕ ﺇﺣﺪاﻫﻤﺎ ﻭﻻ ﺗﻨﻌﻘﺪ اﻷﺧﺮﻯ ﻭﻻ ﺗﺜﺒﺖ ﻓﻲ ﺫﻣﺘﻪ ﻋﻨﺪﻧﺎ ﻷﻧﻪ ﻻ ﻳﻤﻜﻨﻪ اﻟﻤﻀﻲ ﻓﻴﻬﻤﺎ ﻓﻠﻢ ﻳﺼﺢ اﻟﺪﺧﻮﻝ ﻓﻴﻬﻤﺎ. ﻭﻟﻮ ﺃﺣﺮﻡ ﺑﺤﺠﺔ ﺛﻢ ﺃﺩﺧﻞ ﻋﻠﻴﻬﺎ ﺣﺠﺔ ﺃﺧﺮﻯ ﺃﻭ ﺑﻌﻤﺮﺓ ﺛﻢ ﺃﺩﺧﻞ ﻋﻠﻴﻬﺎ ﻋﻤﺮﺓ ﺃﺧﺮﻯ ﻓﺎﻟﺜﺎﻧﻴﺔ ﻟﻐﻮ۔ ﻭاﻥ ﺃﺣﺮﻡ ﺑﺤﺠﺘﻴﻦ ﺃﻭ ﻋﻤﺮﺗﻴﻦ ﻟﻢ ﻳﻨﻌﻘﺪ اﻻﺣﺮاﻡ ﺑﻬﻤﺎ ﻻﻧﻪ ﻻ ﻳﻤﻜﻦ اﻟﻤﻀﻲ ﻓﻴﻬﻤﺎ ﻭﺗﻨﻌﻘﺪ اﺣﺪاﻫﻤﺎ ﻻﻧﻪ ﻳﻤﻜﻨﻪ اﻟﻤﻀﻰ ﻓﻲ اﺣﺪاﻫﻤﺎ. (المجموع: ١٠٩/٢٠٧/٧)
فقہ شافعی سوال نمبر /0802 اگر کوئی عورت اذان کے بعد ناپاک ہوجائے تو کیا اس نماز کی قضا لازم آئے گی؟ نماز کا وقت ہونے کے بعد خواہ اذان ہو یا نہ ہو اذان کا وقت گذر جانے کے بعد حائضہ ہوجائے تو اس عورت پر اس وقت کی نماز قضاء کرنا ضروری ہے۔ (وَلَوْ) طَرَأَ مَانِعٌ كَأَنْ (حَاضَتْ) أَوْ نُفِسَتْ (أَوْ جُنَّ) ، أَوْ أُغْمِيَ عَلَيْهِ (أَوَّلَ الْوَقْتِ) وَاسْتَغْرَقَهُ (وَجَبَتْ تِلْكَ) الصَّلَاةُ (إنْ) كَانَ قَدْ (أَدْرَكَ) مِنْ الْوَقْتِ قَبْلَ طُرُوُّ مَانِعِهِ فَالْأَوَّلُ فِي كَلَامِهِ نِسْبِيٌّ بِدَلِيلِ مَا عَقَّبَهُ بِهِ فَلَا اعْتِرَاضَ عَلَيْهِ (قَدْرَ الْفَرْضِ) الَّذِي يَلْزَمُهُ بِأَخَفِّ مُمْكِنٍ مَعَ إدْرَاكِ زَمَنِ طُهْرٍ يَمْتَنِعُ تَقْدِيمُهُ كَتَيَمُّمٍ وَطُهْرِ سَلَسٍ (تحفة المحتاج :١/٤٨٧)
فقہ شافعی سوال نمبر / 0803 اگر کوئی امام جہری نماز کی تیسری رکعت میں بلند آواز سے سورہ فاتحہ پڑھے اور مکمل ہونے سے پہلے رک جائے تو اس صورت میں نماز ہوجائے گی یا دوبارہ نماز ادا کرنی ہوگی؟ امام مغرب یا عشاء کی جہری نماز میں تیسری یا چوتھی رکعت میں آواز سے سورہ فاتحہ پڑھے پھر بیچ میں رک جائے اور بقیہ سورہ فاتحہ آہستہ آواز سے مکمل کرے تو اس صورت میں امام اور مقتدیوں کی نماز پر کچھ اثر نہیں ہوگا نماز ہوجائے گی البتہ امام صاحب نماز میں مکروہ تنزیہی کا مرتکب ہوگا۔ لو جهر في موضع الاسرار او عكس لم تبطل صلاته ولا سجود السهو فيه ولكنه ارتكب مكروهاً هذا مذهبنا۔ (المجموع:٣٤٥/٣)
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0804 اگر کوئی شخص مسلسل (آٹھ سے بیس دن) سمندری سفر پر رہتا ہو تو اس کے لیے جمعہ کی نماز کا کیا حکم ہے اور ایسا شخص کشتی پر نمازوں کو کب تک جمع و قصر کر سکتا ہے؟ مسافر پر جمعہ فرض نہیں خواہ سفر سمندری ہو یا فضائی یا زمینی اور اس کی مدت کوئی متعین نہیں چونکہ حالت سفر میں جمعہ کی نماز فرض نہیں ہے ایسا شخص جب تک سفر پر رہیگا تب تک جمعہ کی نماز کی جگہ ظہر کی نماز ادا کرے گا اور سفر ختم ہونے تک تمام نمازوں کو جمع اور قصر دونوں کرسکتا ہے وان كان سفره ثلاثة ايام فصاعدا٬ ولم يكن مدمن سفر البحر وغيره ولا يترك القصر رغبة عنه. يجوز الجمع بين الظهر و العصر و بين المغرب والعشاء في السفر الذي تقصر فيها الصلاة. (المجموع: ٥/ ٣٢٢-٣٥٢) ﻗﺪ ﺫﻛﺮﻧﺎ ﺃﻥ ﻣﺴﺎﻓﺔ اﻟﻘﺼﺮ: ﺳﺘﺔ ﻋﺸﺮ ﻓﺮﺳﺨﺎ، ﻭﻫﻮ ﻣﺴﻴﺮ ﻳﻮﻣﻴﻦ، ﻗﺎﻝ اﻟﺸﺎﻓﻌﻲ: (ﻭﺃﺣﺐ ﺃﻻ ﻳﻘﺼﺮ ﻓﻲ ﺃﻗﻞ ﻣﻦ ﻣﺴﻴﺮﺓ ﺛﻼﺛﺔ ﺃﻳﺎﻡ) ﻟﻴﺨﺮﺝ ﺑﺬﻟﻚ ﻣﻦ اﻟﺨﻼﻑ. (البيان:٤٥١/٢) (سورة النساء /١٠١)
فقہ شافعی سوال نمبر / 0805 امام سے پہلے عمدا سلام پھیرنے سے مقتدی کی نماز ہوگی یا نہیں؟ مقتدی کو چاہیے کہ امام کی اقتداء میں ہونے کی وجہ سے امام کے سلام پھیرنے کے بعد ہی سلام پھیرے، اگر مقتدی امام کی اقتداء سے الگ ہونے کی نیت نہ کرے تو اس مقتدی کی نماز باطل ہوگی، ہاں اگر امام کی اقتداء سے الگ ہونے کی نیت کرلے اور امام سلام پھیرنے سے پہلے مقتدی سلام پھیر دے تو نماز باطل نہیں ہوگی البتہ بغیر کسی عذر کے امام سے الگ ہونے کی نیت کرنا درست نہیں۔ قال الإمام النووي رحمه الله : ينبغي للمأموم أن يسلم بعد سلام الإمام ….. ولو سلم قبل شروع الإمام في السلام بطلت صلاته إن لم ينو مفارقته ، فإن نواها ففيه الخلاف فيمن نوى المفارقة ولا يكون مسلما بعده إلا أن يبتدئ بعد فراغ الإمام من الميم من قوله السلام عليكم۔ (المجموع :٣ /٤٤٧) قال الإمام الدميري رحمه الله : ولو سلم قبل شروع الإمام في السلام، فإن لم ينو المفارقة .. بطلت صلاته، وإن نواها .. ففيه الخلاف فيمن نوى المفارقة. (النجم الوهاج:٢/ ١٨٧)
فقہ شافعی سوال نمبر / 0806 عورت کے لیے نماز میں چہرہ اور ہتھیلی کُھلا رکھنے کا کیا حکم ہے؟ عورت کے لیے نماز میں اپنا چہرہ اور ہتھیلی کُھلا رکھنا سنت ہے جب کہ وہاان میں کوئی اجنبی مرد موجود نہ ہو۔ قال إمامنا الشافعي رحمه الله: ﻭﻋﻠﻰ اﻟﻤﺮﺃﺓ ﺃﻥ ﺗﻐﻄﻲ ﻓﻲ اﻟﺼﻼﺓ ﻛﻞ ﺑﺪﻧﻬﺎ ﻣﺎ ﻋﺪا ﻛﻔﻬﺎ ﻭﻭﺟﻬﻬﺎ (كتاب الأم:١/ ١٠٩) قال الإمام النووي رحمه الله: ﻭﻓﻲ ﻭﺟﻮﺏ ﻛﺸﻒ اﻟﻴﺪﻳﻦ ﻗﻮﻻﻥ: (اﻟﺼﺤﻴﺢ) ﺃﻧﻪ ﻻ ﻳﺠﺐ ﻭﻫﻮ اﻟﻤﻨﺼﻮﺹ ﻓﻲ ﻋﺎﻣﺔ ﻛﺘﺐ اﻟﺸﺎﻓﻌﻲ ﻛﻤﺎ ﺫﻛﺮﻩ المصنف (المجموع:٣/ ٤٠٥) قال الإمام الخطيب الشربيني رحمه الله في الكفين: ﻭﻳﺴﻦ ﻛﺸﻔﻬﻤﺎ ﺧﺮﻭﺟﺎ ﻣﻦ اﻟﺨﻼﻑ (مغني المحتاج: ١/ ٢٦٠) قال السيد محمد عبد الله الجرداني رحمه الله: أما الحرة فيحرم عليها كشف القدمين ويكره لها كشف الكفين وقيل: يسن وهو المعتمد كما في الشرقاوي (فتح العلام:٢/ ٢٢١)
فقہ شافعی سوال نمبر / 0807 *وضو شروع کرتے وقت اس دعا *الْحَمْدُ لِلَّهِ عَلَى الْإِسْلَامِ وَنِعْمَتِهِ* کے پڑھنے کا کیاحکم ہے؟ وضو کرتے وقت شروع میں مکمل بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر الْحَمْدُ لِلَّهِ عَلَى الْإِسْلَامِ وَنِعْمَتِهِ پڑھنا مستحب ہے۔ (البدرالمنیر:2/272) وَأَقَلُّهَا بِسْمِ اللَّهِ، وَأَكْمَلُهَا كَمَالُهَا، ثُمَّ الْحَمْدُ لِلَّهِ عَلَى الْإِسْلَامِ وَنِعْمَتِهِ. (مغني المحتاج ١/١٨٥)
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0808 رضاعي ماموں سے شادی کرنے کا کیا حکم ہے ؟ جس طرح حقیقی ماموں سے شادی کرنا جائز نہیں ہے اسی طرح رضاعي ماموں سے بھی شادی کرناجائز نہیں ہے۔ اس لئے کہ رضاعت کا رشتہ بھی حقیقی اور نسبی رشتہ کی طرح ہے ۔ فاما انتشار الحرمه منهما اليه فلا يجوز للرضيع ان يتزوج بالمرضع لانها امه من الرضاعه وتكون امهاتها جدات الرضيع واباءها اجداده واخوانها واخواتها واخواله وخالات. وهؤلاء يحرمن من النسب فكذلك من الرضاع۔ (البيان:١٢٠/١١)
Fiqhe Shafe Question No.808
What is the ruling with regards to marrying with the brother of one’s Foster Mother (Razaii Mamu) ?
Answer: Just like marrying with the brother of one’s own Mother (Actual Mamu) is not permitted, similarly, marrying with the Foster Mamu is also not permitted, since the Foster relationship is also just like the actual lineage relationship.
سوال نمبر / 0809 اگر کوئی مسلمان شخص جانور ذبح کرتے وقت عمدا یا سھوا بسم اللہ نہ پڑھے تو اس جانور کے ذبیحہ کا کیا مسئلہ ہے؟ جانور ذبح کرتے وقت بسم اللہ پڑھنا مستحب ہے اگر کوئی مسلمان جانور ذبح کرتے وقت بسم اللہ عمدا نہ پڑھے یا بھول جائے تب بھی وہ ذبیحہ حلال ہوگا۔ چونکہ بسم اللہ پڑھنا بعض ائمہ کے نزدیک واجب ہے اس لئے حتی الامکان احتیاط کرنا چاہیے۔ قال الإمام العمراني: و يستحب أن يسمي الله تعالى عند الذبح؛ لما روى أنس: أن النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سمى وكبر. فإن ترك التسمية لم يؤثر، وحل أكلها، سواء تركها عامدا أو ناسيا، وبه قال في الصحابة ابن عباس وأبو هريرة، وإليه ذهب عطاء ومالك. وذهب الشعبي وداود وأبو ثور إلى: أن التسمية شرط في الإباحة فمن تركها عامدا أو ناسيا حرم أكلها. وقال الثوري وأبو حنيفة وأصحابه: هي شرط في الإباحة مع الذكر، وليست بشرط مع النسيان. (البيان:٤٥١/٤)
Fiqhe Shafe Question No.0809 If any Muslim, while sacrificing an animal doesn’t say Bismillah deliberately or forgetfully, then what is the ruling regarding that sacrifice ? Answer: During the sacrifice of an animal, saying Bismillah is better. If any Muslim doesn’t say Bismillah deliberately or forgetfully, even then, that sacrifice will be Halal. Since, saying Bismillah is obligatory according to some Scholars, hence we should always ensure saying Bismillah while sacrificing.
سوال نمبر / 0810 نابالغ لڑکے کا اذان و اقامت کہنے کا کیا مسئلہ ہے؟ نماز کے لیے اذان و اقامت کہنے والے کے لیے مستحب یہ ہے کہ وہ عاقل بالغ اور آزاد ہو ہاں نابالغ لڑکا اگر ممیز ہو یعنی اچھے اور بُرے کے درمیان فرق کرسکتا ہو تو ایسے نابالغ لڑکے کے لیے اذان و اقامت کہنا جائز ہے۔ اگر غیر ممیز ہو تو ایسے نابالغ لڑکے کے لیے اذان و اقامت کہنا جائز نہیں۔ ولا يصح الأذان إلا من مسلم، عاقل، فأما الكافر والمجنون فلا يصح أذانهما، لأنهما ليسا من أهل العبادات و يصح من الصبي العاقل؛ لأنه من أهل العبادات….. و يستحب أن يكون المؤذن حرّا، بالغا…… (المهذب :٢١٣/١-٢١٤) و شرط من ذكر التمييز فلا يصحّان من غير مميز لعدم أهليته للعبادة…. (مغني المحتاج:٢٣٤/١) اتفق الفقهاء على عدم صحة أذان الصبي غير المميز لأنه لا يدرك ما يفعله……. أما عند الجمهور: فيصح أذان الصبي المميز. (الموسوعة الفقهية الكويتية:٢٦/٢٧)