جمعہ _11 _مئی _2018AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0241
اگر کسی آدمی کا کسی پر قرض ہو اور مقروض ادابھی نہیں کر رہا ہے تو کیا اس پیسے پر ہم زکات کی نیت کرکے چھوڑ سکتے ہیں ؟ اور اس سے زکوۃ ادا ہوگی؟
جواب: اگر مقروض قرض ادا نہیں کر رہا ہے تو قرض دینے والا قرض کی رقم میں زکوۃ کی نیت سے اس قرض کو زکوۃ میں شمار نہیں کرسکتا. یہاں تک کہ وہ اس مال پر قبضہ کرے پھر دوبارہ اسی مقروض کوجب کہ وہ مستحق ہو یا کسی اور مستحق کو زکوۃ دے دے (الاقناع:1/332)
جمعہ _17 _جون _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0242
اگرکسی شخص کے پاس نصاب کے بقدر مال ہو لیکن وہ شخص مقروض بھی ہو تو کیا اس شخص پر زکات واجب نہیں ہوگی؟
جواب: کسی کے پاس بقدر نصاب مال ہو اور اس پر اتنا ہی یا اس سے زیادہ قرضہ ہو تو اس صورت میں موجودہ مال کی زکات ادا کرنا واجب ہے. قرض کی وجہ سے زکات ساقط نہیں ہوگی. اس لئے کہ موجودہ مال ہی سے قرض ادا کرنا کوئی متعین نہیں ہے۔
(حواشی الشروانی مع تحفۃ المحتاج :3/337)
ہفتہ _26 _مئی _2018AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0243
بعض بلڈر حضرات بڑی بڑی عمارتیں بناکر اس کے فلیٹ فروخت کرتے ہیں یا کبھی کرایہ پر دیتے ہیں تواس طرح کی عمارتوں کی زکاۃ نکالنا واجب ہے ؟
جواب: جو عمارتیں براے فروخت ہوتی ہیں جیسا کہ دور حاضر میں فلیٹ فروخت کئے جاتے ہیں ایسی عمارتوں کی قیمت نصاب کے بقدر ہو اور ایک سال گذر جائے تو مالک پر زکاۃ واجب ہوگی بشرط یہ کہ عمارت کی تعمیر براے فروخت مکمل ہوچکی ہو . لیکن وہ عمارتیں جن سے کرایہ کے طورپر آمدنی حاصل ہوتی ہے. جیسا کہ جہاز فیکٹری.اور کاریں جو برائے کرایہ ہوں اور جانوروں کے فارم یا پولٹری فارم ایسے آمدنی کے وسائل پر براہ راست زکوۃ واجب نہیں ہے بلکہ ان سے ہونے والی آمدنی پر زکوۃ واجب ہے بشرطیکہ وہ بقدر نصاب ہو.اور اس پراسلامی ایک سال مکمل گذر چکا ہو.اس صورت میں 5ء2 زکوۃ واجب ہوگی. (الفقہ الاسلامی وادلتہ:3/1948)
جمعہ _11 _مئی _2018AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0244
اگر کسی عورت کےپاس مہرکی رقم موجود ہو یا زیورات ہوں تو کیا اس پر زکوۃ واجب ہوگی؟
جواب:۔ اگرکسی عورت کے پاس بطور مہر نصاب زکوۃ کے بقدر رقم موجود ہو اوراس پر ایک سال مکمل ہوگیا ہو تو اس کی زکاۃ نکالنا واجب ہے. مہر اگر زیورات کی شکل میں ہے.اور ان زیورات کو پہننے کی نیت کے بغیر ذخیرہ اندوزی کی نیت سے اپنے پاس رکھی ہوئی ہے۔ تواس پر بھی زکوۃ واجب ہوگی. البتہ ان زیورات کو پہننے اور استعمال کی نیت سے رکھی ہوئی ہے تو اس میں زکوۃ واجب نہ ہوگی. اس لیے کہ استعمال کی نیت کی بناء پر وہ زیورات حلی مباح میں شمار ہوں گے. اور عندالشوافع حلی مباح میں زکوۃ واجب نہیں ہے. (مغني المحتاج 142/2)
ہفتہ _28 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0245
عورت کے لئےسر کے بال کاٹنے کا کیاحکم ہے؟
جواب: حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کو اپنے سروں کو حلق کرنے سے منع فرمایا ہے (ترمذی 914)
حضرت ابو سلمہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد أزواج مطهرات اپنے بالوں کو تراش کر کم کر دیا کرتی تھیں یہاں تک کہ وہ کانوں کی لو سے بهی اوپر ہوجاتے (مسلم 320)
فقہاء کرام نے ان احادیث سے استدلال کیا ہے کہ عورت کے لئے حلق کرنا مکروہ ہے البتہ ان کے لئے بالوں کوکسی عذر کی بناء پر باریک کرنے کی گنجائش ہےاسی طرح شوہر کی خاطر زینت کی غرض سے بالوں کوباریک کرنے کی گنجائش ہے۔
واضح رہے کہ اگر کوئ عورت فیشن یااہل مغرب کی تقلید میں بال کٹواتی ہے یا غیر شادی شدہ عورت زینت کے لیے باریک کرتی ہے تو اس کی گنجائش نہیں ہے. بلکہ یہ عمل حرام ہے۔ (المجموع 8 /210)
اتوار _29 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0246
قبرکی زیارت کاکیاحکم ہے؟نیز احتلام کی حالت میں قبرستان جانا جائز ہے ؟
جواب : حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : میں نے تم کو قبرستان کی زیارت سے منع فرمایا تھا پس اب تم قبروں کی زیارت کرو (مسلم 997)
فقہاء کرام نے اس حدیث سے استدلال کیا ہے کہ مردوں کے لئے قبروں کی زیارت کرنا سنت ہے.نیز زیارت کے لئے طہارت مسنون ہے، لہذا اگر کوئ شخص احتلام کی حالت میں ہو تو اس کے لئے سنت ہے کہ طہارت حاصل کرکے چلا جائے البتہ جنابت کی حالت میں قبرستان جانا جائز ہے،لیکن بہترنہیں ہے-
(حاشية الشبراملسي 3/36 )
بدھ _1 _مارچ _2017AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0247
گلف میں بارش ہوتی ہے تو ظہر و عصر اور مغرب و عشاء کو جمع کر کے پڑھتے ہیں، کیا اس طرح بارش کی وجہ سے نمازوں کو جمع کرسکتے ہیں؟
جواب:۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ میں ظہر و عصر کو بغیر کسی خوف اور سفر کے دو نمازوں کو جمع کرکے پڑھا۔ (مسلم:٧٠٥)
فقہاء کرام نے اس حدیث سے استدلال کرتے ہوے اس بات کی صراحت کی ہے کہ بارش کے وجہ سے دو نمازوں کے درمیان جمع تقدیم کر سکتے ہیں، نہ کہ جمع تاخیر، اور اس طرح دو نمازوں کو جمع کرنے کے لیےدو شرطوں کا پایا جانا ضروری ہے ان میں سے ایک یہ ہے کہ دونوں نمازوں کی ابتداء اور پہلی نماز کى انتہاء پر بارش کا جاری رہنا ضروری ہے، اور دوسری شرط یہ ہے کہ جمع نماز جماعت کے ساتھ کسی دور مسجد میں ہو، جہاں تک پہنچنے میں راستہ میں تکلیف ہوتی ہو، اور مسجد کے دور ہونے میں عرف کا اعتبار ہوگا، لہذا گلف میں بارش کی وجہ سے ظہر و عصر اور مغرب و عشاء کو ان دونوں شرطوں کے پائے جانے پر جمع کرکے پڑھ گسکتے ہیں۔
قال الإمام الشربيني:
(ويجوز الجمع بالمطر تقديما، والجديد منعه تاخيرا، وشرط التقديم وجوده) أي المطر (أولهما) أي الصلاتين (والأصح اشتراطه عند سلام الأولى…والأظهر تخصيص الرخصة بالمصلي جماعة بمسجد بعيد) عن باب داره عرفا۔ مغني المحتاج:٤٦٩\١
قال أصحاب الفقه المنهجي:
ﻭﻳﺸﺘﺮﻁ ﻟﻬﺬا اﻟﺠﻤﻊ اﻟﺸﺮﻭﻁ اﻟﺘﺎﻟﻴﺔ:
1ـ ﺃﻥ ﺗﻜﻮﻥ اﻟﺼﻼﺓ ﺟﻤﺎﻋﺔ ﺑﻤﺴﺠﺪ ﺑﻌﻴﺪ ﻋﺮﻓﺎ، ﻳﺘﺄﺫﻯ اﻟﻤﺴﻠﻢ ﺑﺎﻟﻤﻄﺮ ﻓﻲ ﻃﺮﻳﻘﻪ ﺇﻟﻴﻪ
2ـ اﺳﺘﺪاﻣﺔ اﻟﻤﻄﺮ ﺃﻭﻝ اﻟﺼﻼﺗﻴﻦ، ﻭﻋﻨﺪ اﻟﺴﻼﻡ ﻣﻦ اﻷﻭﻟﻰ۔. الفقه المنهجي:١٩١\١. النجم الوهاج:٤٣٧\٢. حاشية الجمل:٤٤٥\٢
Question No/0247
In Gulf countries, zuhr and Asr prayers and maghrib and Isha prayers are combined due to rain, Is it permissible to combine two prayers due to rain?
Ans; Hazrat Ibn Abbas R.A narrated that the Messenger of Allah(peace and blessings of Allah be upon him)combined prayers of zuhr and asar in Madina without being in a state of fear or a state of journey..(Sahih muslim 705)
By the evidence of this hadeeth The jurists(fuqaha)elucidated that due to rain two prayers can be combined together as Jama e taqdim and not Jama e takhir..And there are two conditions for combining two prayers together.. The first condition is that while the begining of two prayers and the end of first prayer the rain must be continous and the second condition is that the combined prayers must be prayed with congregation in a distant masjid to which the route possess difficulty and the distance of masjid will be considered based on the Alias.. Therefore in gulf countries it is permissible to combine two prayers of zuhr and asr or maghrib and Isha only if these two conditions are found..
اتوار _29 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0248
اگر کوئ شخص میت کی طرف سے بطور ثواب کوئی چیزیارقم مسجد کو دے رہا ہے تو مسجد کے لئے اسےاستعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جب انسان مرجاتا ہے تو اسکے اعمال منقطع ہوجاتے ہیں سوائے تین اعمال کے .صدقہ جاریہ یا ایسا علم جس کے ذریعہ سے لوگ فائدہ اٹھائے یا نیک اولاد جو اس کے لئے دعا کرے (مسلم 1631)
فقہاء کرام نے مذکورہ حدیث سے استدلال کیا ہے کہ میت کی طرف سے صدقہ جاریہ کرنا جائز ہے اور اس کا ثواب میت کو مل جاتا ہے،مثلامیت کی طرف سے وقف کرنا،کنواں بنانا یا مسجد بنانا جائز ہے،لہذامیت کی طرف سے ثواب کی نیت سےدی ہوئی رقم کومسجدکے کسی کام میں خرچ کرنادرست ہے- (مغني المحتاج 4/110)
اتوار _29 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0249
گھوڑے کا گوشت کھانے کا کیا حکم ہے؟
جواب: حضرت جابر بن عبد الله رضي الله عنه فرماتے ہیں: رسول الله صلي الله عليه وسلم نے ہمیں خیبر کے گدھوں کا گوشت کھانے سے منع فرمایا اور گھوڑے کا گوشت کھانے کی اجازت دی (بخاری 5524)
مذکورہ حدیث سے فقہاء کرام یہ مسئلہ اخذ کیا ہے کہ گھوڑ ے کا گوشت کھانا حلال ہے
علامہ ماوردی فرماتے ہیں واما لحم الخیل فاکلھا حلال ……(الحاوی الکبیر 142/15)
منگل _31 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال:نمبر/ 0250
فقہائے شوافع کے نزدیک کیکڑے کھانے کا کیا حکم ہے ؟
جواب : کیکڑے کی دو قسمیں ہیں جو کیکڑا پانی کے باہر زندہ نہیں رہتا تو اس طرح کے کیکڑوں کو کھانا جائز ہے ۔ اور جو پانی کے اندر اور باہر بھی زندہ رہتا ہے تو اس کا کھانا جائز نہیں ہے ۔
"مايعيش في الماء وإذا خرج منه كان عيشه عيش المذبوح كالسمك بانواعه فهو حلال لا حاجة الي ذبحه بلا خوف ” (المجموع شرح المهذب29/9)
"مايعيش فيه وإذا اخرج منه كان عيشه عيش المذبوح كالسمك بانواعه فهو حلال وأما ماليس علي صورة السمك المشهورة ففيه ثلاثة أوجه أصحها يحل مطلقا ” (روضة الطالبين 271/3)
نوٹ : اس جواب کو دارالافتاء جامعہ اسلامیہ بھٹکل سے لے کر لیا گیا ہے