اتوار _27 _اگست _2017AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0481
حاجیوں کیلے عیدالضحی کی نماز کا کیا حکم ہے؟
جواب:۔ حاجیوں کیلے عیدالضحی کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھنا مسنون نہیں ہے بلکہ تنہا پڑھنا مسنون ہے۔
علامہ ابن حجر ہیتمی رحمة الله عليه فرماتے ہیں: صلي العيدين ندبا كل مكلف وان لم تلزمه الجمعة لا حاج بمنى فلا تسن له للاتباع: أى جماعة تسن للمفرد ولو بغير منى فيما يظهر … (فتح الجواد ٣٢٦/١)
Fiqhe Shafi Question No/0481
What is the ruling with regard to praying eid ul adha by the Hajis?
Ans: It is not masnoon (not a traditional practice by the Prophet) for the Hajis to pray Eid ul Adha prayers in congregation but reading it alone is masnoon
بدھ _30 _اگست _2017AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0482
قربانی کی نیت سے جانور خریدنے کے بعد اس کا دودھ نکالنا جائز ہے یا نہیں، اگر کسی نے نکال لیا تو اس دودھ کا یا دودھ کی قیمت کا صدقہ کرنا واجب ہے یا نہیں؟
جواب:۔ اگر کوئی شخص قربانی کی نیت سے جانور خریدے تو اسکے لیے دودھ کا نکالنا اور پینا جائز ہے اور اس کا صدقہ کرنا واجب نہیں البتہ دودھ کا صدقہ کرنا بہتر اور پسندیدہ ہے۔
ولبن الضحية كلبن البدنة …لا يشرب منه صاحبه الا الفضل عن ولدها … ولو تصدق به كان احب الي۔ (السنن الکبری۱۹۱۹۲) (الام 586/3)
Fiqhe Shafi Question no/0482
Is it permissible to remove the milk of the animal which is bought with the niyyah of sacrifice and if anybody does it then is it compulsory to give the sadqa of the milk or the price of that milk?
Ans; if a person buys an animal with the niyyah of sacrificing it, then it is permissible for him to remove and drink the milk of that cow only if the milk is more than the baby needs and upon removing the milk, giving sadqa of that milk or the price of that milk is not compulsory.. Indeed he can drink that milk.. However, giving the sadqa of milk is likeable and better..
پیر _28 _اگست _2017AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0483
جس شخص کا قربانی کا ارادہ ہو اس کے لئے خون ٹیسٹ کرانا اور پچھنہ لگانے کا کیا حکم ہے؟
جواب:۔ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا کہ جب ذی الحجہ کے ابتدائی دس دن شروع ہو جائے اور تم میں سے کوئی قربانی کا ارادہ رکھتا ہو تو اس شخص کو چاہیے کہ وہ اپنے بال اور چمڑی میں سے کچھ نہ لے (صحیح مسلم/۱۹۷۷) حدیث مبارکہ سے معلوم ہوا کہ جو شخص قربانی کا ارادہ رکھتا ہو تو اس کے لیے اپنے بال اور چمڑی کو کاٹنا مکروہ ہے البتہ اگر کسی کو تکلیف ہو تو اس کے لیے گنجائش ہے لہٰذا ایسے شخص کے لئے ضرورتا بال کاٹنا، پچھنہ لگانا اسی طرح خون ٹیسٹ کرانا مکروہ نہیں ہوگا۔
ومن أراد التضحية فدخل علیه عشر ذی الحجة كرہ له أخذ شیء من أجزاء بدنه و شعرہ حتى یضحی… و یکرہ مخالفة ذلك…..و المعنى فیه شمول المغفرة لجميع اجزاءه.. وظاھر أنه یستثنی من ذلك ما یزال بالختان والفصد و نحوهما وان محل کراھة ذلك إذا لم تدع الیه حاجة ۔ (اسنی المطالب٤٦٧/٢)
Fiqhe Shafi Question no/0483
What is the ruling with regard to doing blood test and using of syringe for the one who has the intention of sacrificing an animal ?
Ans: It has been narrated by Hazrat Umm e Salma that the Prophet of Allah PBUH said, "when the 10 days of zil hajjah begins and if any of you have the intention of sacrificing an animal then they should not remove anything from their hair or skin. (Sahih Muslim 1988)
From the above narration we become aware that for the one who has the intention of sacrificing an animal, removing anything from the head or skin is makrooh. Verily, if anyone has any ailment then for them it is allowed. Therefore, for this person, blood test, using of syringe and cutting of hair is not makrooh.
پیر _28 _اگست _2017AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
قہ شافعی سوال نمبر/ 0484
مینڈھا اگر ایک سال سے کم ہو لیکن اسکے دانت نکل چکے ہو تو کیا یہ مینڈھا قربانی کے لیے کافی ہوگا؟
جواب:۔ قربانی میں کافی ہونے کے لیے مینڈھے کا ایک سال ہونا ضروری ہے. البتہ اگر ایک سال مکمل نہ ہںولیکن ایک سال مکمل ہونے سے پہلے دانت گر جائے تو قربانی کافی ہوگی لیکن اگر دانت صرف نکلے ہوں گرے نہ ہوں تب بھی قربانی کافی نہ ہوگی.
ولا یجزئ اقل من جذع الضان…والجذع ذو سنة تامة نعم ان اجذع قبلھا ای : اسقط سنة اجزا. (اسنی المطالب٤٥٤/٢)
اما شرط الضان فھو ان یکون قد طعن فی الثانیة، او اجدع ای سقطت اسنانه المامیة ولو لم یبلغ سنة. (الفقه المنھجی٢٣٤/١)
Fiqhe Shafi Question no/0484
If the sheep is of less than one year but its teeth have comeout then is this sheep eligible for sacrifice (qurbani)?
Ans: For the eligibility of sacrifice the sheep must be one year old.. However, if the animal has not completed one year but the teeth has fallen before the completion of one year then the animal is eligible for sacrifice and if the teeth have just come out and not fallen then the animal is not suitable for sacrifice..
پیر _30 _دسمبر _2019AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
فقہ شافعی سوال نمبر / 0485
اگر کوئی شخص چار رکعت (فرض یا سنت) نماز کی نیت کرکے رکعت باندھے اور دو رکعت پر سلام پھیرے پھر فورا کھڑے ہوکر دو رکعت پڑھے چار رکعت مکمل کرلے اور آخر میں سجدہ سھو بھی کرے تو ایسی صورت میں نماز درست ہوگئی یا دوبارہ پڑھنی ہوگی؟
فرض یا سنت نماز کی نیت سے چار رکعت پڑھنے والا دو رکعت پر سلام پھیرے اس کے بعد کھڑے ہوکر بقیہ دو رکعت پڑھ کر چار رکعت مکمل کرکے آخر میں سجدے سھو کرے تو ایسی صورت میں نماز صحیح اور درست ہوگی دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں*۔
امام نووی رحمة الله عليه فرماتے ہیں *ﻭﻟﻮ ﻧﻮﻯ ﺃﺭﺑﻌﺎ ﺛﻢ ﻧﻮﻯ اﻻﻗﺘﺼﺎﺭ ﻋﻠﻰ ﺭﻛﻌﺘﻴﻦ ﺟﺎﺯ ﻭﺳﻠﻢ ﻣﻨﻬﻤﺎ ﻓﻠﻮ ﺳﻠﻢ ﻗﺒﻞ ﺗﻐﻴﻴﺮ اﻟﻨﻴﺔ ﻋﻤﺪا ﺑﻄﻠﺖ ﺻﻼﺗﻪ ﻭﺇﻥ ﺳﻠﻢ ﺳﻬﻮا ﺃﺗﻢ ﺃﺭﺑﻌﺎ ﻭﺳﺠﺪ ﻟﻠﺴﻬﻮ۔* (المجموع: ٥٠/٤)
منگل _12 _ستمبر _2017AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0486
بعض مرتبہ مرا ہوا مچھر یا مکھی بدن یا کپڑے سے چپک جاتے ہیں تو کیا اسی حالت میں نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں؟
جواب:۔ اگر کسی کے بدن یا کپڑے پر مچھر یا مکھی کا جسم یا جلد چپک جائے اور وہ اسی حالت میں نماز پڑھے تو اس کی نماز درست نہیں ہوگی اگر کوئی اسی حالت نماز پڑھ لے تو اس نماز کا اعادہ یعنی دوبارہ نماز پڑھنا لازم ہوگا۔
(ﻭﻟﻮﺣﻤﻞ) ﻣﻴﺘﺔ ﻟﺎﺩﻡ ﻟﻬﺎ ﺳﺎﺋﻞ ﻓﻲ ﺑﺪﻧﻪ ﺃﻭ ﺛﻮﺑﻪ ﻭﺇﻥ ﻟﻢ ﻳﻘﺼﺪ ﻛﻘﻤﻞ ﻗﺘﻠﻪ ﻓﺘﻌﻠﻖ ﺟﻠﺪﻩ ﺑﻈﻔﺮﻩ ﺃو ﺛﻮﺑﻪ بطلت في الأصح. (تحفة المحتاج ١/٢٢٤)
Fiqhe Shafi Question No/0486
Is it permissible to offer prayers if the dead mosquitoes or house fly gets sticked on the clothes ?
Ans: If any dead mosquito or house fly gets sticked on the clothes or body of an individual and he offers prayers in this state ,then his prayers will not be correct . Instead , he has to repeat his prayers again compulsorily.
اتوار _17 _ستمبر _2017AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0487
اگر کسی کے کپڑے پر نجاست لگ جائے اور وہ اس کو اس قدر دھوئے کہ مزہ اور بو ختم ہوجائے صرف رنگ باقی رہے تو کیا اس کپڑے کی طہارت کے لیے اتنا دھونا کافی ہوگا۔؟
جواب:۔ کسی شخص کے کپڑے پر نجاست لگ جائے اور وہ اس کو اس قدر دھوئے کہ مزہ اور بو ختم جائے اور اگر رنگ مشقت کے بعد بھی باقی رہے تو اس کا پاکی میں شمار ہوگا اور اگر بغیر مشقت کے رنگ کو باقی رکھے تو اس کو زائل کرنا ضروری ہے۔
وَإِنْ كَانَتْ) عَيْنِيَّةً (وَجَبَ) بَعْدَ زَوَالِ عَيْنِهَا (إزَالَةُ الطَّعْمِ) وَإِنْ عَسُرَ؛ لِأَنَّ بَقَاءَهُ يَدُلُّ عَلَى بَقَاءِ الْعَيْنِ، وَوَجَبَ مُحَاوَلَةُ إزَالَةِ غَيْرِهِ (وَلَا يَضُرُّ بَقَاءُ لَوْنٍ) كَلَوْنِ الدَّمِ (أَوْ رِيحٍ) كَرَائِحَةِ الْخَمْرِ (عَسُرَ زَوَالُهُ) فَيَطْهُرُ لِلْمَشَقَّةِ، بِخِلَافِ مَا إذَا سَهُلَ فَيَضُرُّ بَقَاؤُهُ لِدَلَالَةِ ذَلِكَ عَلَى بَقَاءِ الْعَيْنِ
مغنی المحتاج(١٤٦/۱)
Fiqhe Shafi Question no/0487
If the cloth is been touched with impurity (najaasat) and it is washed to such an extent that there is no taste or smell left , except the colour . Is it enough to wash this kind of cloth to this extent ?
Ans) If the cloth with impurity is washed to such an extent that there is no taste or smell left except the colour, after trying to remove it continuously then , this cloth will be measured in clean cloth . But, if it’s not tried hardly to remove the stain , it will be necessary to dispel that cloth .
پیر _25 _نومبر _2019AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0488
اگر کوئی مسافر پردیس سے اپنے شہر میں داخل ہوجائے تو اس وقت کوئی خاص دعا پڑھنے کا کیا حکم ہے اور وہ دعا کونسی ہے؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی کسی سفر سے واپس آتے اور شہر میں داخل ہوتے تو یہ دعا پڑھتےاللهم بارك لنا فيها اور اسکے بعد تین مرتبہ یہ دعا بھی پڑھے فرمایا (اللهم ارزقنا جناها وحببنا الى اهلها وحبب صالحي اهلها الينا) فقہائے کرام نے اس دعا کو سفر سے واپسی پر پڑھنے کو مستحب لکھا ہے
قال الإمام النووي رحمة الله عليه: ما يقوله إذا راى قرية يريد دخولها او لا يريده ….اللهم ارزقنا حياها، واعذنا من وباها، وحببنا الى اهلها، وحبب صالحي اهلها الينا۔ (كتاب الأذكار:١٣٧/١٠)
پیر _25 _نومبر _2019AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
فقہ شافعی سوال نمبر / 0489
گھر یا دکان میں تصویر کے لٹکانے کا کیا حکم ہے اور جہاں تصویر لٹکائی ہوئی ہو اس جگہ پر نماز پڑھنے کا کیا مسئلہ ہے؟
مکان و دکان میں کسی جاندار کی تصویر لٹکانا جائز نہیں ہے چونکہ جہاں پر کسی جاندار کی تصویر ہوتی ہے وہاں اللہ کی رحمت کے فرشتے نہیں آتے، اسی طرح ایسی جگہ جہاں تصویر لٹکائی ہوئی ہو نماز پڑھنا بھی مکروہ ہے اس لیے کہ یہ نماز میں خشوع و خضوع کے لیے رکاوٹ سبب ہوتا ہے۔
يكره للمصلي……….ومن ثم كرهت ايضا. في مخطط أو اليه أو عليه لأنه يخل بالخشوع أيضا۔ (تحفة المحتاج.كتاب الصلاة. باب شروط الصلاة:٢٣٧/١) ونظر ما يلهي عن الصلاة كثوب له اعلام ورجل امراة يستقبلان المصلي. (اسنى المطالب:كتاب الصلاة. باب شروط الصلاة ٣٧٥/١) (ونظر نحو سماء ) مما يلهي، كثوب له اعلام….. ومن ثم كرهت ايضا في مخطط او اليه أو عليه لأنه يخل بالخشوع . (إعانة الطالبين:كتاب الصلاة/فصل في صفة الصلاة:٣٠٣/١) *صحيح البخاري: باب ان صلي في ثوب مصاب أو تصاوير/٣٧٤) *صحيح مسلم.كتاب اللباس. بابتحريم تصوير صورة الحيوان /٥٥١٧)
پیر _25 _نومبر _2019AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
فقہ شافعی سوال نمبر / 0490
احرام کی حالت میں سویٹر (گرم کپڑا) پہننے کا کیا حکم ہے؟
سویٹر عام طور پر سلا ہوا ہوتا ہے اور حالت احرام میں سلا ہوا کپڑا پہننا منع ہے، لھذا حالت احرام میں سویٹر پہننے سے فدیہ دینا ہوگا البتہ اگر کوئی شخص سویٹر پہنے بغیر بدن پر اسطرح اوڑھے جسطرح شال اوڑھی جاتی ہے تو درست ہے اور اس صورت میں فدیہ بھی واجب نہیں ہوگا نیز حالت احرام میں شال اوڑھنے میں بھی کوئی حرج نہیں۔
علامہ خطیب شربینی رحمة الله عليه فرماتے ہیں: ظاهر عبارة المصنف أنه لا يجوز اللبس لحاجة البرد والمداواة، وليس مرادا إذ المنقول في كلام الشيخين وغيرهما الجواز، لكن مع الفدية كما قدرته في كلامه، فلو عبر بالحاجة كما عبر به في الرأس لكان أولى. (مغنی المحتاج:293/2) علامہ زکریا الانصاری رحمة الله عليه فرماتے ہیں: ولأن الاعتبار في كل ملبوس بما يعتاد إذ به يحصل الترفه بخلاف الحنث به لوجود اسم اللبس قال في المجموع، وكذا لو التحف بقميص أو عباءة أو إزار أو نحوها ولف عليه طاقا، أو أكثر فلا فدية. (اسنی المطالب:507/1)