بدھ _12 _اکتوبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0141
اگر قبر کھودتے وقت پرانی ہڈیاں یا ڈھانچہ مل جائے تو اسے کیا کرنا چاہیے؟یعنی اسی قبر میں دفن کرنا یا کسی اور جگہ دفن کرنا چاہیے؟
جواب:۔ اگر قبر کھودتے قت ہڈیاں یا ڈھانچہ مل جائے تو اسی وقت قبر کھودنا بند کردے مزید نہ کھودے، البتہ اگر قبر مکمل کھدنے کے بعد اس میں ہڈیاں وغیرہ کچھ نظر آئے تو ہڈیوں کو قبرمیں ہی ایک طرف کرکے دوسری میت اس میں دفن کر سکتے ہیں۔
فلو فرغ من القبر و ظهر فيه شيئ من العظام لم يمتنع ان يجعل في جنب القبر، ويدفن الثاني معه۔ المجموع 5/242
فإن فرغ من القبر وظهر شيئ من العظام لم يضر ان يجعل في جنب القبر،ويدفن الثاني معه۔ البيان 3/94
منگل _11 _اکتوبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0142
اگر میت کو غسل دیتے وقت میت کے بدن سے بال یا کوئی اور عضو الگ ہوجائے تو اس کے بارے میں کیاحکم ہے؟
جواب:۔ اگر میت کو غسل دیتے وقت میت کے بدن سے بال یا کوئی اور عضو الگ ہوجائے تو اس کو پانی بہانے کے بعد کفن میں رکھ کر میت کے ساتھ دفن کیاجائے گا۔
و یستحب تسریح لحیته ورأسه ان کان علیھا شعر بمشط واسع الاسنان . ویکون برفق لئلا ینتتف فان انتتف شئ ردہ بعدغسله الیه و وضعه معہ فی الکفن اکراما لاجزائه (کفایة الاخیار:198)
ہفتہ _1 _اکتوبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0143
آذان شروع ہونے كے بعد بيت الخلا جانے كا كيا حكم ہے؟
جواب:۔ نبی كريم صلی الله عليه وسلم نے فرمايا جب تم مؤذن كي آواز سنو تو جس طرح مؤذن كہتا ہے اسی طرح کہو ۔(مسلم:٣٨٣)
اس حديث کے تحت شارحين فرماتے ہیں كہ آذان كا جواب دينا ہر اس شخص كے لئے مستحب ہے جو آذان سنے، سوائے اس شخص كے جو بيت الخلاء میں ہو يا نماز میں ہو، لہذا جو شخص آذان کے وقت بيت الخلاء جانا چاہتا ہے تو اسے چاہیے كہ ركا رہے، جب كہ اسكو قضائے حاجت كا شديد تقاضہ نہ ہو اور مؤذن كے آذان كا جواب دينے میں موذن کی اتباع كرے، اس لئے كہ آذان كا جواب پيشاب پاخانہ وغيره میں مشغول ہونے کی بناء پر فوت ہوجائے گا. اس بناء پر وہ پہلے آذان کا جواب دے پھر اپنی ضرورت پوری کرے. لیکن اگر آذان کے وقت قضاء حاجت میں مصروف ہو اور آذان کے بعد زیادہ وقت نہ گزرا ہو تو آذان کے بعد آذان کا جواب دے سکتا ہے۔
قال العلامة النووي:- واعلم أنه يستحب إجابة المؤذن بالقول مثل قوله لكل من سمعه…ممن لا مانع له من الإجابة، فمن أسباب المنع أن يكون في الخلاء:و أي يكون في صلاة….ولو سمع الأذان ..قطع ماهو فيه وأتى بمتابعة المؤذن. (شرح المسلم:٦٨-٦٩\٢)
Question no/ 0143
What does the shariah say with regard to going to the bathroom/toilet when the azaan begins?
Ans; The messenger of Allah (peace and blessings of Allah be upon him)said;
"When you hear the adhan,repeat what the muazzin says”..(muslim:383)
Based on this hadees Shaariheen say it is mustahab for the one to repeat the adhan when the muazzin recites adhan, except for the one in toilet or while praying.. If anyone wants to go to the toilet during the adhan and if he is not in urgency,then he should wait until the adhan ends and he should repeat the adhan after the muazzin.Because the time of answering the adhan gets passed away if anyone is busy in urinating or in toilet during the time of adhan… So he has to answer the adhan first then fulfill his needs… If a person is busy in the toilet while the adhan is being recited and not much time has passed after the adhan then he can answer the adhan after the end of the adhan..
منگل _27 _ستمبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0144
سوتے وقت یابیداری میں پاؤں قبلہ کی جانب کرنے کا کیا حکم ہے ؟
جواب:۔ حضرت ابو قلابہ فرماتے ہیں کہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے منقول ہے کہ نبی کریم صلی الله عليه وسلم کا بستر اس طرح ہوتا جس طرح انسان کو قبر میں رکھا جاتا ہے۔(رواہ ابو داؤد: 5044 )
مذکورہ حدیث اور دوسری روایات سے معلوم ہوتا ہےکہ سوتے وقت داہنی جانب رخسار کے نیچے ہاتھ رکھ کر قبلہ رخ سونا مستحب ہے.لیکن اگرکوئی اس طرح سوجاے کہ پیر قبلہ کی جانب ہوجائیں یا عام حالات میں پیر قبلہ کی جانب ہوں تو اسمیں کوئی حرج نہیں ہے، اسلئے کہ قضائے حاجت کے علاوہ کسی اور موقع پر قبلہ کی طرف پیر کرنے کی ممانعت نہیں ہے اور خلاف ادب ہے . البتہ ادب کا تقاضہ یہ ہے کہ اس سے جتنا ہو سکے بچنے کی کوشش کرے۔
قال الإمام النووي:- ﺇﺫا ﺗﺠﻨﺐ اﺳﺘﻘﺒﺎﻝ اﻟﻘﺒﻠﺔ ﻭاﺳﺘﺪﺑﺎﺭﻫﺎ ﺣﺎﻝ ﺧﺮﻭﺝ اﻟﺒﻮﻝ ﻭاﻟﻐﺎﺋﻂ ﺛﻢ ﺃﺭاﺩ اﺳﺘﻘﺒﺎﻟﻬﺎ ﺣﺎﻝ اﻻﺳﺘﻨﺠﺎء ﻓﻤﻘﺘﻀﻰ ﻣﺬﻫﺒﻨﺎ ﻭﺇﻃﻼﻕ ﺃﺻﺤﺎﺑﻨﺎ ﺟﻮاﺯﻩ ﻷﻥ اﻟﻨﻬﻲ ﻭﺭﺩ ﻓﻲ اﺳﺘﻘﺒﺎﻟﻬﺎ ﻭاﺳﺘﺪﺑﺎﺭﻫﺎ ﺑﺒﻮﻝ ﺃﻭ ﻏﺎﺋﻂ. (المجموع:٩٨\٢)
قال الإمام النووي:۔ لكن الأدب أن يتوقاهما و يهيئ مجلسه مائلا عنهما والمختار: أنه لا كراهة للأحاديث التي سنذكرها إنشاء الله تعالی. لكن الأدب والأفضل الميل عن القبلة إذا أمكن بلا مشقة ۔ (المجموع:٩٨\٢)
Question no/ 0144
What is the ruling on sleeping or lying with feets pointing towards the qiblah?
Ans; Hazrat Abu Qilabah narrated that Umma Salma R.A said; The bed of Prophet (peace and blessings of Allah be upon him)used to be in a direction just like how a human is placed in the grave..
Based on the given evidence it is concluded that it is mustahab to sleep on the right side placing the right hand under the right cheek in the direction of the qiblah..But if anyone sleeps with feets facing towards the qibla or if while lying down ones feets are pointed towards the qibla then it doesn’t matter because there is no prohibition with regard to the feet facing towards the qibla in any situation except while urinating or when in toilet… But it is better to try and avoid such acts.. (Rawah abu dawood:5044)
پیر _26 _ستمبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0145
ناپاكی كے جگهوں ميں سلام كرنے اور اس كا جواب دينے كا كيا حكم ہے؟
جواب:۔ حضرت ابن عمر رضي الله عنه سے روايت ہے كہ ايک شخص كا آپ صلي الله عليه و سلم پر سے گذر ہوا اور آپ صلی الله عليه وسلم بيشاب كر رہے تھے تو اس شخص نے آپ صلی الله عليه و سلم كو سلام كيا ليكن آپ صلی الله عليه وسلم نے ا س كے سلام كا جواب نہیں ديا۔ (أبوداود:١٦)
اس حديث كے متعلق شيخ خليل احمد سهارنپوری فرماتے ہیں كہ آپ صلی الله عليہ و سلم نے سلام كا جواب نہیں ديا حالانكہ سلام كا جواب دينا واجب ہے،تو اس سے پتہ چلتا ہے كہ كوئی شخص اس حالت ميں سلام نہ كرے اور اگر سلام كرے تو وه اس كے جواب كا مستحق نہیں ہے، اس حديث کی روشني ميں فقهاء فرماتے ہیں كہ قضائے حاجت ميں مشغول شخص كو سلام كرنا اور اسكا جواب دينا مكروه ہے-
قال الإمام النووي:- إن سلم في حالة لا يشرع فيها السلام لم يستحق جوابا، قالوا: فمن تلك الأحوال أنه يكره السلام علي مشتغل ببول أو جماع و نحوهما ولا يستحق جوابا و يكره جوابه، و من ذلك من كان نائما أو ناعسا أو في حمام و اتفقوا أنه لا يسلم علي من في الحمام و غيره ممن هو مشتغل بما لا يؤثر السلام عليه في حالة۔ (المجموع:٥٠٩\٤)
قال العلامہ الزحيلي:- و يكره السلام في الحمام۔ (الفقه الإسلامي و أدلته:٥٧٨\٣)
قال الشيخ خليل السهارنفوري:۔
( عن ابن عمر قال مر رجل علي النبي صلي الله عليو سلم وهو يبول فسلم عليه فلم يرد عليه ) يعني لم يرد السلام عليه و لم يجبه وقد كان جواب السلام و رده واجبا، فعلم من ذلك أن في هذه الحالة لا ينبغي أن يسلم عليه و لو سلم لا يستحق الجواب۔ (بذل المجهود:٤٧\١)
Question no/ 0145
What does the shariah say about greeting someone with salam or responding to greetings(salam) in the toilet or any such kind of impure place?
Ans: It was narrated by Hazrat Ibn Umar R.A that a man passed by when the messenger of Allah( peace and blessings of Allah be upon him) was urinating, he greeted him with salam but he did not respond to the greeting ..(Abu dawood:16)
Based on this hadees Shaikh khaleel Ahmed Saharanpuri said, "The prophet sallallahu alaihi wasallam did not respond to the greeting(salam) although it is obligatory to respond to the greetings(salam)in shariah therefore it is concluded that nobody should greet in such a situation. If anyone does greet in this situation then he does not deserve to get greetings in return.. In the light of this hadees jurists(fuqaha) say it is makrooh to greet someone or respond to the greeting while urinating or when in toilet..
ہفتہ _24 _ستمبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0146
اگر کسی کے پیٹ سے بچہ مردہ پیدا ہوجائے تواس بچہ کی طرف سے عقیقہ کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب : اگر بچہ ماں کے پیٹ سے چار/4 ماہ کی مدت (روح پڑنے) کے بعد مردہ پیدا ہوجائے تو اس بچہ کی طرف سے بھی عقیقہ کرنا سنت ہے اور اس کا گوشت عام عقیقہ کے گوشت کی طرح تقسیم کیا جائے گا
علامہ ابن حجر ھیتمی رحمة الله عليه فرماتے ہیں
بان العقيقة إنما يسن عن سقط نفخت فيه الروح.
فتاوي الكبري. 257/4
منگل _20 _ستمبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0147
آج کل چھوٹے بچوں کئ نجاست دور کرنے کے لیے پانی کی جگہ ایک خاص قسم کا ٹیشو پیپر استعمال کیا جاتا ہے اگر ایسے ٹیشو سے نجاست کو دور کیا جائے پھر وہ بچہ کسی کی گود میں بغیر حائل کے بیٹھ جائے تو کیا وہ کپڑا یا آدمی کا جسم ناپاک ہوگا ؟
جواب :۔ آج کل بچوں کی نجاست کو دور کرنے کے لیے جو ٹیشو استعمال ہوتا ہے حقیقت میں وہ ایک قسم کا کاغذ ہی ہوتا ہے اور اس میں ایک قسم کی خشبو کی ملاوٹ بھی ہوتی ہے اور اس میں نجاست کو دور کرنے کی صلاحیت بھی ہوتی ہے، لھذا ایسے ٹیشو کے ذریعہ جس بچہ کی نجاست کو دور کیا جائے بدبو اور نجاست کے اثرات باقی نہ ہو اور وہ بچہ کسی کی گود میں بیٹھ جائے تو کپڑا اور جس کی گود بیٹھا ہے اس کا جسم بھی ناپاک نہیں ہوگا ۔
يجوز استنجاء بأوراق البياض الخالي عن ذكر الله تعالي. بغية المسترشدين (370)
قال اصحاب الفقه المنهجي
يجوز استنجاء ……كالحجر والورق ونحو ذالك .الفقه المنهجي (1/45)
قال الامام النووي رحمه الله وفي معني الحجر…..فالع : لحصول الغرض به كالحجر .مغني المحتاج 1/77
اتوار _18 _ستمبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0148
گدهے كى خريد و فروخت كا كيا حكم ہے؟
جواب:۔ گدهے كى خريد و فروخت كرنا جائز ہے، اس لئے كہ اس سے حمل و نقل کا نفع اٹهايا جاتا ہے۔
قال الإمام النووي
ﻳﻨﺘﻔﻊ ﺑﻪ ﻓﻴﺠﻮﺯ ﺑﻴﻌﻪ ﻛﺎﻹﺑﻞ ﻭاﻟﺒﻘﺮ ﻭاﻟﻐﻨﻢ ﻭاﻟﺨﻴﻞ ﻭاﻟﺒﻐﺎﻝ ﻭاﻟﺤﻤﻴﺮ ﻭاﻟﻈﺒﺎء ﻭاﻟﻐﺰﻻﻥ ﻭاﻟﺼﻘﻮﺭ ﻭاﻟﺒﺮاﺓ ﻭاﻟﻔﻬﻮﺩ ﻭاﻟﺤﻤﺎﻡ ﻭاﻟﻌﺼﺎﻓﻴﺮ ﻭاﻟﻌﻘﺎﺏ
المجموع:٢٢٦/٩
بدھ _22 _فروری _2017AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0149
مکہ مکرمہ یا مدینہ منورة کی مٹی کو دوسرے ملکوں میں لے جانا کیسا ہے؟
جواب:۔ حرم مکہ اور حرم مدینہ کی مٹی کو دوسری جگہوں پر منتقل کرنا حرام ہے۔اگر وہاں سے مٹی لیا ہے تو واپس لانا واجب ہے، البتہ مقام حل سے حرم مکہ یا حرم مدینہ منتقل کرنا خلاف اولی ہے۔ چونکہ صحیح مسلم میں صاف طور پر روایت موجود ہے جس کے راوی حضرت جابر رضی اللہ عنہ ہیں فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے مکہ کو حرم قرار دیا اور میں مدینہ کو حرم قرار دیتا ہوں جو دو پہاڑوں کے درمیان ہے۔ یہاں کے درختوں کو نہ اکھاڑو اور نہ یہاں جانوروں کا شکار کرو (مسلم:1362)
امام عمرانی رحمة الله عليه فرماتے ہیں: ولا يجوز اخراج تراب الحرم وحجارته (البيان:4/254 )
علامہ جردانی رحمة الله عليه فرماتے ہیں۔ و يحرم نقل تراب أو أحجار من أحد الحرمين المكى والمدنى إلى الحل، أو ما عمل من طين أحدهما كالاباريق ونحوها ويجب رده إلى الحرم الذى أخذ منه…ونقل تراب الحل إلى أحد الحرمين خلاف الأولى على المعتمد۔ (فتح العلام:4/344)
Question No/0149
What is the ruling on carrying the soil of Makkah or Madina to other countries?
Ans; Carrying the soil of Makkah and Madinah to other places is forbidden..If one has carried the soil with him then it is compulsory for him to bring it back to its own land..However,carring the soil from Maqam hal to haram makkah or haram Madinah is contrary to what is best(khilaf e ula)..Whereas, there is a clear narration by Hazrat Jabir R.A in Sahih Muslim that the Messenger of Allah(peace and blessings of Allah be upon him)said that Hazrat Ibrahim Alaihissalam declared Makkah as a sanctuary(haram) and I declare Madinah as a sanctuary(haram) which is a valley between two mountains- Do not uproot the trees and do not hunt the animals over here..(sahih muslim 1362)
منگل _12 _جولائی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0150
زمزم کا پانی کهڑے ہو کر پینے کا شرعا کیا حکم ہے؟
جواب :حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کهڑے ہوکر پانی پینے سے منع فرمایا (مسلم 2024)
فقہاء کرام نے اس حدیث سے استدلال کیا ہے کہ عام پانی کی طرح زمزم بھی بیٹھ کر پانی پینا سنت ہے البتہ جس حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا زمزم کهڑے ہوکر پینے کا ذکر ہے تو آپ صی اللہ علیہ وسلم نے بیان جواز کے لئے پیا تها.لہذ ا زمزم کھڑے رہ کر بھی پینا جائز ہے.
ويسن عند إرادة شربه الاستقبال والجلوس وقيامه – صلى الله عليه وسلم – لبيان الجواز (تحفة المحتاج مع حواشي الشرواني 4 / 144)
Question:No/150
What does shariah say about drinking zamzam water while standing?
Ans; Hazrat Anas R.A narrated that the messenger of Allah (peace and blessings of Allah be upon him)forbade drinking water whilst standing.. (Muslim 2024)
The jurists based their opinion from this hadees that just like the normal water drinking zamzam water whilst sitting is sunnah..However the hadees in which there is narration on the messenger of Allah(peace and blessings of Allah be upon him)about drinking zamzam water whilst standing is because the messenger of Allah(peace and blessings of Allah be upon him)drank it just to show permissiblity of drinking zamzam whilst standing..Therefore it is acceptable to drink zam zam water whilst standing..